سعودی عرب

سوڈان میں پائیدار جنگ بندی کے لیے فریقین کے ساتھ مصروف عمل ہیں، سعودی عرب

نیویارک (عکس آن لائن)اقوام متحدہ میں مملکت سعودی عرب کے مستقل مندوب ، سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے سوڈان میں موجودہ جنگ بندی پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق الواصل نے سوڈان کی صورتحال پر منعقدہ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ سعودی مملکت سوڈان میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کے لیے تمام شراکت داروں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔

انہوں نے شہریوں کے انخلا میں سہولت فراہم کرنے کے لیے سوڈانی فریقین کے کردار کو بھی سراہا۔اقوام متحدہ میں سوڈانی مندوب، سفیر الحارث ادریس نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ سوڈانی فوج دوسری جانب سے خلاف ورزی کے باوجود جنگ بندی پر کاربند ہے ،کہا کہ فوج شہری ہلاکتوں کو کم سے کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ہنگامی اجلاس میں تقریر کے دوران مزید کہا کہ سوڈانی افواج باغیوں کے خطرات سے سفارتی ہیڈ کوارٹرز کو محفوظ بنانے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ باغی افواج کی شہروں میں تعیناتی کی مذمت کی جائے۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ فوج نے خطرات کے درمیان کئی ممالک کے شہریوں کے انخلا میں مدد کی، اس بات پر زور دیا کہ اس کا حل سوڈانیوں پر چھوڑ دیا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کا ملک بیرونی مداخلت کو مسترد کرتا ہے، اور حوالہ دیا کہ سوڈان بحران سے نمٹنے کے لیے ہمسایہ ممالک اور خطے کی قیادت کرتا رہا ہے۔سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پیریٹز نے کہا کہ سوڈان میں امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کا معاہدہ اب تک کچھ علاقوں میں برقرار ہے، لیکن ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ دونوں متحارب فریق سنجیدگی سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک کو یقین ہے کہ وہ دوسرے پر برتری حاصل کر سکتا ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ خرطوم میں امریکی سفارت خانے کو بالواسطہ اور بلاواسطہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے تمام سوڈانی فریقوں کو سفارتی مشنوں کی حفاظت یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ہتھیار اٹھانے کی بجائے بات چیت کا وقت ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نے سوڈان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں سے جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان میں موجودہ تنازعہ میں اضافے سے علاقائی سلامتی کو خطرہ ہو گا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ وہاں کے بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ اور افریقی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں