سوڈان میں لڑائی

سوڈان میں لڑائی300افراد ہلاک ،400فوجی چاڈ پہنچ گئے

خرطوم /نجامینا(عکس آن لائن)سوڈان میں 15 اپریل کو فوجی تصادم کے آغاز کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زیادہ ہو چکی ہے 2,600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں،400فوجی لڑائی سے بچنے کیلئے چاڈ پہنچ گئے ہیںـتفصیلات کے مطابق چاڈ کے دارلحکومت نجا مینا سے اعلان سامنے آیا ہے کہ تقریباً 320 سوڈانی فوجی اپنے ملک میں فوج اور سریع الحرکت فورسز کے درمیان ہونے والی لڑائیوں سے فرار کے بعد سرحد عبور کرکے چاڈ پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے چاڈ کی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے جس کے بعد انہیں تحفظ دیا گیا ہے۔

چاڈ کے وزیر دفاع داؤد یایا براہیم نے بتایا کہ ان کے ملک میں آنے والے سوڈانی فوجیوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 400 سوڈانی فوجی پناہ کی تلاش میں ان کے ملک میں داخل ہوئے۔داؤد یایا براہیم نے مزید کہا کہ ان کی افواج نے سوڈان کے ساتھ سرحد پر اپنی پوزیشنیں مضبوط کر لی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حالات کے مستحکم ہونے کے بعد وہ سوڈانی فوجیوں کو اپنے ملک واپس بھیج دیں گے۔چاڈ کے وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے سوڈان کے بحران کی وجہ سے افریقی یونین اور اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک سوڈان میں جاری شورش کے اثرات آس پاس کے ملکوں میں بھی پہنچ سکتے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ دارفور میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے ان کا ملک لاکھوں سوڈانی باشندوں کی میزبانی کرتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سوڈانی دارالحکومت خرطوم کے مرکز میں واقع جنرل کمان کے ہیڈ کوارٹر کے اردگرد دھماکے اور پرتشدد جھڑپوں کے واقعات کی اطلاعات ہیں۔ ہوائی اڈے کے اطراف میں لڑائی کے علاوہ سرکاری ٹیلی ویژن کے ہیڈ کوارٹر بھی حملے کیے گئے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 15 اپریل کو فوجی تصادم کے آغاز کے بعد سے ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زیادہ ہو چکی ہے 2,600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں