ڈاکٹر جاوید اکرم

سوشل ورک کی گائیڈ لائنز کیلئے ملٹی ڈسپلنری گروپ بنانا چاہئے’ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور (عکس آن لائن)نگران صوبائی وزیر محکمہ صحت ، سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے یونیورسٹی آف پنجاب کے سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام لانچنگ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف دی پنجاب پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈی جی محکمہ سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال مدثر ریاض ملک، پروفیسر ڈاکٹر عظمی عاشق، پروفیسر سید اخلاق حسین شمسی، پروفیسر آصف نوید رانجھا، سلمان عابد، پروفیسر بینش، ڈاکٹر عالیہ، ڈائریکٹر محکمہ سوشل ویلفیئر عرفان گوندل، ڈاکٹر بشری، صفدر عباس، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔لانچنگ تقریب میں نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی طبی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔نگران صوبائی وزیر محکمہ صحت ے، سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ لوگ سوشل ورک بارے بہت کم آگاہی رکھتے ہیں۔سوشل ویلفیئر ہماری آزمائش کا حصہ ہے۔

بطور مسلمان ہماری ساری زندگی سوشل ویلفیئر کے گرد ہی گھومتی ہے۔ سوشل ورک ہر انسان کا کام ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ہر وقت انسان کے پاس بہتری کے مواقع ہوتے ہیں۔ پرفارمر اور نان پرفارمر میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔

پرفارمرز روزانہ بہتری کے مواقع سے استفادہ کرتے ہیں۔ صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پاکستان میں ایک دوسرے پر انحصار ہونا اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے۔ ہمیں آج لوگوں کے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے ہوں گے۔ ایک ڈاکٹر کو ہمیشہ دکھی انسانیت سے واسطہ پڑتا ہے۔ ہمیں معاشرے میں ایوی ڈینس بیسڈ سٹڈیز پر توجہ دینی ہو گی۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ سوشل ورک کی گائیڈ لائنز کیلئے ملٹی ڈسپلنری گروپ بنانا چاہئے۔ اجتماعی بہتری کیلئے ہمیں اپنے ذہن بدلنے ہوں گے۔ انشاء اللہ ان گائیڈ لائنز کی وجہ سے ہم زندگی میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے سوشل ورک پروکٹیکم مینئیول کی لانچنگ پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف دی پنجاب اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف دی پنجاب پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں سوشل ورک کی اہمیت بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ ہمارے معاشرے میں سماجی مسائل مزید بڑھ رہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودنے کہاکہ پوری دنیا میں سکلڈ ایجوکیشن کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مینیئول کی مدد سے ہمارے بچے زیادہ زیادہ استفادہ کر سکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں