مکوآنہ (عکس آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب نے سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کیلئے زر عی توسیعی کارکنان کوسورج مکھی کے پیداواری منصوبہ میں دی گئی جدید سفارشات کاشتکاروں تک پہنچانے کی ہدایت کی اور کہاہے کہ سورج مکھی کی فصل جو سال میں دو دفعہ بہار اور خراں کے دوران با آسانی کاشت کی جاسکتی ہے کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملد رآمد سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔نظامت زرعی اطلاعات فیصل آبادکے ترجمان نے بتایا کہ سورج مکھی کے بیج میں اعلی قسم کا 40فیصد خوردنی تیل ہوتا ہے جبکہ انسانی صحت کیلئے ضروری حیاتین اے، بی اور کے بھی اس میں پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ سور ج مکھی کم دورانیہ کی فصل ہے جو 100سے 110 دنوں میں پک کر تیار ہوجاتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں سورج مکھی کی فصل 67ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر کاشت کی گئی جس سے تقریبا54ہزار ٹن پیداوار ہوئی جوگزشتہ سال کے مقابلے میں کچھ کم تھی حالانکہ فی ایکڑ پیداوار تقریبا20من فی ایکڑ گزشتہ سالوں کے مقابلہ میں زیادہ حاصل ہوئی۔انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال سورج مکھی کے زیر کاشت رقبہ میں کمی کاشتکاروں کے گندم کی کاشت کی طرف زیادہ رجحان کی وجہ سے واقع ہوئی۔
انہوں نے بتایاکہ اس سال سورج مکھی کے رقبہ وپیداوار میں اضافہ کیلئے ٹارگٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اوراس سلسلہ میں رواں سال سورج مکھی کی کاشت کے حوالے سے سفارشات مرتب کی گئی ہیں جن میں سورج مکھی کی پیدواری ٹیکنالوجی کے تمام عوامل جن میں ترقی دادہ اور ہائبرڈ اقسام، زمین کی تیاری، کھادوں کا استعمال، آبپاشی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں وبیماریوں کی پہچان وانسداد اور فصل کی برداشت وسٹوریج کے طریقے شامل ہیں۔