زندگی

زندگی کے ہر شعبے اور ہر سطح پر خواتین کے حقوق کی وسیع البنیاد شمولیت کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(عکس آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ زندگی کے ہر شعبے اور ہر سطح پر خواتین کے حقوق کی وسیع البنیاد شمولیت کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،ہم غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی خواتین کی حالت زار کو فراموش نہیں کرسکتے،عالمی برادری ان سنگین جرائم کا ادراک کرتے ہوئے بھارت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔پیر کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کے ساتھ مل کرآج ہم خواتین کا عالمی دن منارہے ہیں۔

یہ خواتین کو بااختیار بنا کر ترقی کی خوشیاں منانے اور ہمارے اجتماعی عزم کی تجدید کا موقع ہے کہ ہم خواتین کے حقوق کے فروغ اور احترام کے لئے کوششیں مزید تیز کریں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اس سال خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ”خواتین کی قیادت: کورونا وبا سے متاثرہ دنیا میں مساوی مستقبل کا حصول” کے منتخب کردہ عنوان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ کورونا وبا کے مشکل دور میں پاکستان میں خواتین نے بے مثال جرات اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور کورونا وبا کے خلاف قوم کے اجتماعی ردعمل اور بحالی کی کوششوں میں موثر کردار ادا کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ صحت عامہ کے عملے، بنیادی سطح پر دیکھ بھال کی فراہمی، ایجادات، انسانی حقوق کے دفاع اور معاشرے کی تنظیم سازی کے پہلووں سے ہماری خواتین نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی رہنمائی میں پاکستان کا تاریخ ساز احساس ایمرجنسی کیش پروگرام ایک خاتون کی قیادت میں شروع کیاگیا تاکہ کورونا وبا کے نتیجے میں معاشرے میں پیدا ہونے والے منفی معاشی وسماجی اثرات کا کامیابی سے مقابلہ کیاجاسکے۔ انہوںنے کہاکہ دستور پاکستان خواتین کومساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔انہوںنے کہاکہ قانون سازی، پالیسی، ادارہ جاتی اور انتظامی موثر اقدامات کے ذریعے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی طورپر بااختیار بنانے میں ہم نے نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ زندگی کے ہر شعبے اور ہر سطح پر خواتین کے حقوق کی وسیع البنیاد شمولیت کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین اور کلیدی ترجیح میں شامل ہے۔ انسانی حقوق کا عالمی ڈیکلریشن تیارکرتے ہوئے پاکستان کی مندوب بیگم شائستہ اکرام اللہ نے رشتہ ازداوج اور کنبہ ہونے کے مردو خواتین کے یکساں حقوق سے متعلق آرٹیکل 16 شامل کرانے میں فعال کردار ادا کیاتھا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں درپیش سماجی ومعاشی مشکلات کے باوجود پاکستان میں قیادت کے کلیدی مناصب پر خواتین کی تعداد میںبتدریج اضافہ ہوا ہے۔

انہوںنے کہاہ ہمارے ملک میں ایک خاتون وزیراعظم رہیں، کم عمر ترین نوبل پرائز جیتنے والی خاتون کا تعلق پاکستان سے ہے، گورنر سٹیٹ بنک اور قومی اسمبلی کی سپیکر کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں خواتین وزرا کے علاوہ سفارت کار، ججز اور اعلی سطح کی سول سرونٹس اور ڈپلومیٹس ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری خواتین لڑاکا طیارے اڑاتی ہیں، اقوام متحدہ کے امن دستوں میں خدمات انجام دیتی ہیں جبکہ ایک خاتون آرمی میں تھری سٹار جنرل کے عہدے پر بھی فائز ہیں، بحیثیت قوم ہم انہیں اور معاشرے و ریاست پاکستان کے لئے ان کی کاوشوں کے کردار کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس دن کو مناتے ہوئے ہم غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی خواتین کی حالت زار کو فراموش نہیں کرسکتے۔ گزشتہ سات سے زائد دہائیوں کے دوران قابض بھارتی افواج نے ان خواتین کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین ترین پامالیوں اورجرائم کا ارتکاب کیا ہے، بدترین جبرواستبداد کے ہتھکنڈوں کا نشانہ بنایا، جنسی جرائم، تشدد اور بے حرمتی وبدسلوکی کے انتہائی ناروا حالات سے انہیں گزرنا پڑا ہے۔

انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوںکا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی 2018 اور2019 کی کشمیر پر آنے والی دو رپورٹس، متعدد کمیونیکیشنز اور اقوام متحدہ کے خصوصی پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز کے بیانات میں تفصیل سے ذکر موجود ہے۔ عالمی برادری ان سنگین جرائم کا ادراک کرتے ہوئے بھارت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ انہوںنے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کی منزل ابھی دور ہے، پاکستان کی سمت، عزم اور اقدامات بڑے واضح ہیں،ہم پورے عزم کے ساتھ خواتین کے حقوق کی فراہمی کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس راہ میں آنے والی مشکلات کا پورا ادراک ہے لیکن ہم اپنے آہنی عزم سے اس ضمن میں اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں سے آگے بڑھتے ہوئے ہم اپنے اہداف حاصل کرکے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں