فیصل آباد (عکس آن لائن)زرعی ماہرین نے ریتلی زمینوں کے علاوہ تمام اقسام کی زمینوں کو دھان کی کاشت کیلئے موزوں قرار دیدیاہے اورکہا ہے کہ دھان کی فصل کو ریتلی زمینوں کے علاوہ تمام قسم کی زمینوں پر کاشت کیا جاسکتا ہے جبکہ کاشتکار دھان کی منظور شدہ موٹی اقسام کے ایس 282،نیاب اری 9،اری 6،کے ایس کے434،پی کے 386،نیاب 2013اور ہائی برڈ اقسام وائے26،پرائیڈ 1، شہنشاہ 2اور پی ایچ بی71 وغیرہ کی کاشت 15جون اور باسمتی اقسام پی ایس 2، سپر باسمتی، باسمتی 385، باسمتی 2000اور باسمتی 515وغیرہکی کاشت یکم جون سے 20جون تک مکمل کرلیں۔
انہوں نے بتایاکہ پنجاب زرعی پیسٹ آرڈی ننس 1959کے تحت 20مئی سے پہلے اس وجہ سے پنیری کی کاشت ممنوع تھی کیونکہ دھان کے تنے کی سنڈیاں سرمائی نیند سو کر گزارنے کے بعدمارچ کے آخر اور اپریل کے شروع میں پروانے بن کر نکلتے ہیں لہذااگر اس دوران دھان کی پنیری کاشت کی گئی ہو تو پروانے ان پر انڈے دے کر اپنی نسل کا آغاز کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکاردھان کی فصل کو بکائنی اور پتوں کے بھورے دھبے جیسی بیماریوں سے بچانے کیلئے مناسب پھپھوند کش زہرکاشت سے دوہفتے قبل بیج کو لگائیں اوراچھی پیداوار کے حصول کیلئے خالص، صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ بیج استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے پنجاب سیڈ کارپوریشن کے منظور شدہ ڈیلروں، زرعی تحقیقاتی ادارہ دھان کالا شاہ کاکو اور مختلف پرائیویٹ کمپنیوں سے بھی بیج حاصل کیا جاسکتا ہے۔