روس

روس جنگ نہیں چاہتا، پوٹن کی جرمن چانسلر کو یقین دہانی

کیف(عکس آن لائن)یوکرائنی بحران پر بات چیت کے لیے جرمن اور روسی رہنمائوں نے ماسکو میں ملاقات کی ہے اور دونوں رہنمائوںنے یورپی سکیورٹی تنازعات کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کے لیے کوشش جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولس کیف میں یوکرائن کے صدر ولادومیر زیلنیسکی سے ملاقات کے بعد ماسکو پہنچے ۔کیف میں انہوں نے یوکرائن پرروسی جارحیت کی صورت میں اسے برلن کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔شولس نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے بعد کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بہتر مذاکرات کے ذریعہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات برقرار رکھیں۔ جرمن چانسلر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سربراہان مملکت کے طور پر یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ یورپ میں جنگ کی آگ تیز نہ ہونے پائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اور جرمنی کے یورپی شراکت داروں کے ساتھ اعلی سطحی مذاکرات استحکام کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔شولس نے یوکرائن کی سرحد پر فوج کی تعیناتی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایک خطرہ کے طورپر دیکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے تاہم کہاکہ ہم اب یہ سن رہے ہیں کہ بڑی تعداد میں فوج کو واپس بلایا جارہا ہے جو کہ ایک مثبت اشارہ ہے اور ہمیں مزید بہتر امید رکھنی چاہیے۔شولس کا کہنا تھاکہ یورپ کے لیے یہ واضح ہے کہ دیرپاسکیورٹی روس کے خلاف کارروائی کرکے نہیں بلکہ روس کے ساتھ مل کر ہی حاصل کی جاسکتی ہے۔پوٹن کا کہنا تھا کہ جرمنی روس کا ایک اہم ترین پارٹنر ہے اور وہ برلن کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرنے کا خواہش مند ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات کے کردار پر بھی زور دیا اور کہا کہ جرمنی، چین کے بعد روس کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔پوٹن نے کہاکہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں