ڈینگی

ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے پاکستان سے ڈینگی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکتاہے،ماہرین طب

فیصل آباد (عکس آن لائن) فیصل آبادمیڈیکل یونیورسٹی کے ماہرین طب نے بتایا کہ ڈینگی بخار کا باعث بننے والا ایڈیز ایجپٹی مچھر 100 میٹر تک اڑ کر جا سکتاہے جو دنیا کے 100ممالک میں ایک ہزار میٹر تک اونچے علاقوں میں پایا جاتاہے تاہم ان میں سے اکثر ممالک نے عوام کی مدد سے اس مخصوص مچھر کی افزائش کو بہت حد تک کم کر دیا ہے اسلیے اگر ہم بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تو پاکستان کو بھی اس مچھر سے نجات دلانا ممکن ہو سکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ مادہ مچھر میں اگر ایک دفعہ وائرس آجائے تو وہ تاحیات ڈینگی کا مرض پھیلا سکتی ہے جبکہ ڈینگی بخار مچھر کے کاٹنے کے 3 سے 7 دن میں ہوتا ہے جس سے جسم میں پلیٹ لیٹس اور خون کے سفید خلیوں کی تعداد میں خطرناک حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے تاہم یہ مچھر شدید گرمی اور سردی میں اتنا مستعد نہیں رہتا ۔انہوں نے بتایا کہ ڈینگی بخار موروثی یا چھوت کا مرض نہیں ہے لیکن ڈینگی پھیلانے والا مچھر ڈینگی سے زیادہ خطرناک بیماری ییلو فیور کا موجب بھی بن سکتا ہے جوڈینگی سے بھی بڑی تباہی لا سکتا ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ اس وقت تک یہ مچھر افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مچھر کا خاتمہ یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے بتایاکہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھیں، کوڑا کرکٹ مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائیں ،پانی کا غیر ضروری استعمال نہ کریں تاکہ مچھر کی افزائش نہ ہو سکے ۔ انہوں نے بتایاکہ عام ڈینگی بخار سے اموات نہیں ہوتیں البتہ اس کی شدید قسم ڈینگی شاک خطرناک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں