فیصل آباد (عکس آن لائن) دھان کے کاشتکاروں کو فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں سے بچاؤ کیلئے بروقت اقدامات
کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ زیادہ حملہ کی صورت میں فصل بالکل تباہ ہو جاتی ہے اور کٹائی کے قابل بھی نہیں رہتی۔
ماہرین زراعت نے بتایاکہ حملہ آور کیڑوں میں سب سے زیادہ نقصان دہ کیڑے تنے کی سنڈی، پتہ لپیٹ سنڈی، ٹوکا اور سفید پشت
والا تیلہ ہیں۔انہوں نے بتایاکہ تنے کی سنڈی زیادہ تر باسمتی اقسام پر حملہ آور ہوتی ہے جبکہ پتہ لپیٹ سنڈی اری اور باسمتی دونوں
اقسام پر یکساں حملہ آور ہوتی ہے نیز سفید پشت والا تیلہ عموماً اری اقسام پر زیادہ حملہ آور ہوتا ہے اسی طرح ٹوکا (گراس ہاپر)
دھان کی پنیری اور فصل دونوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ان کیڑوں کے انسداد کیلئے کھیتوں کے اندر اور اطراف میں
اُگی ہوئی جڑی بوٹیاں تلف کریں اور ان کیڑوں کو دستی جالوں سے پکڑ کر تلف کردیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار پتوں پر انڈوں کی
ڈھیریوں کو تلف کردیں اور رات کو روشنی کے پھندے لگائیں کیونکہ روشنی کے پھندے ان کیڑوں کے پروانوں کو تلف کرنے کا
ایک مؤثر طریقہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ان کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حدسے تجاوز کرجائے تو کیمیائی انسداد کیلئے
زرعی توسیعی کارکن کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال یقینی بنایاجائے ۔