اسلام آباد (عکس آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی توجہ کورونا کو قابو کرنے پر نہیں بلکہ شہباز شریف پر ہے،ملک میں کورونا کے باعث نیشنل ایمرجنسی ہے اور حکومت کا کام نظر نہیں آ رہا، ہمیں آنے والے بجٹ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے،۔ حکومت نے ملکی معیشت تباہ کی اور اب ان کو کورونا کا بہنانہ مل گیا،
لاک ڈاوَ ن میں سختی یا نرمی کے حوالے سے حکومت اب بھی الجھن کا شکار ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف ضرور شرکت کریں گے۔
جمعرات کو مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر عجلت سے کام لیا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نیب چھاپے کے وقت گھر پر نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے گزشتہ روز سڑکوں پر سے رکاوٹیں ہٹانے کا کہا تھا لیکن حکومت کی توجہ کورونا کو قابو کرنے پر نہیں بلکہ شہباز شریف پر ہے۔
نواز شریف اور شہباز شریف عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف کی خواہش تھی کہ عدالت سماعت اسکائپ پر کرے کیونکہ ملک میں کورونا کے باعث نیشنل ایمرجنسی ہے اور حکومت کا کام نظر نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آنے والے بجٹ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ معمولی بجٹ نہیں ہے۔ حکومت نے ملکی معیشت تباہ کی اور اب ان کو کورونا کا بہنانہ مل گیا۔
20 لاکھ نوجوان ہر سال مارکیٹ میں روزگار کے لیے آتا ہے۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے سرمایہ کاری بند ہو گئی ہے۔ لوگوں نے ملک سے پیسہ اٹھا لیا اور وہ سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ سرمایہ کار خود کو ملک میں غیر محفوظ سمجھتا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نواز شریف کی تصویر پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تصویر کو ایشو بنایا گیا حالانکہ وہ ماسک کے بغیر چاہے پی رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاوَ ن میں سختی یا نرمی کے حوالے سے حکومت اب بھی الجھن کا شکار ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف ضرور شرکت کریں گے۔