پرویز رشید

حکومت سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے ایف آئی اے کو استعمال کر رہی ہے، پرویز رشید

لاہور ( عکس آن لائن) مسلم لیگ( ن) کے رہنما ءسنیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی مخالفین کو دبانے کے لئے ایف آئی اے کو استعمال کر رہی ہے ایف آئی اے کا جو کام تھا اسے وہ کام نہیں لیا جا رہا ہے اور جو کام اس کا نہیں ہے وہ کام اسے لینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نیب اور اے این ایف سے سیاسی مخالفین کاانتقام نہیں لیا جا سکا تو اب ایف آئی اے کو استعمال کیاجا رہا ہے ۔ نیب اور اے این ایف کی طرح ایف آئی اے بھی ناکام ہو گی۔ حکومت اگر سیاسی مخالفین کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے توسیاست میں آ کر مقابلہ کرے سوموار کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنماء سنیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جمہوری کارکنوں کو انویسٹیگیشن آفس کے دفتر میں بلا کر نیب کے ایک میل کے احاطے پر اس طرح سے انتظامات کئے جاتے ہیں جس طرح کوئی دہشتگرد خود کش جیکٹ پہنے ہوئے اس دفتر پر حملہ آور ہونے آ رہا ہو اور سب سے افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایف آئی اے کا جو کام تھا اسے وہ کام نہیں لیا جا رہا ہے اور جو کام اس کا نہیں ہے وہ کام اسے لینے کی کوشش کی جا رہی ہے بالکل اسی طرح جو کام نیب کے تھے وہ اس سے نہیں لئے گئے اور جب نیب اس پر ناکام ہو گئی تو سیاسی لوگوں پر جھوٹے الزامات میں جیل میںرکھاگیا عدالتوں میں الزامات غلط اور بے بنیاد ثابت ہوئے اور سیاسی مخالفین سے انتقام نہیں ہو سکا تو اب ایف آئی اے کو استعمال کیاجا رہا ہے ۔

نیب اور اے این ایف کی طرح ایف آئی اے بھی ناکام ہو گی ۔ حکومت کا صرف ایک کام رہ گیا ہے کہ وہ محکموں کو ناکام کرے پرویز رشید نے کہا کہ حکومت اگر سیاسی مخالفین کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے توسیاست میں آ کر مقابلہ کرے لیکن اس حکومت کو سیاست کا پتہ ہی نہیں ہے جبکہ کہ اس نے پاکستان سے کھلواڑ شروع کر دیا ہے اور محکموں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے کہ ان کے عزت و ناموس اور سب کچھ بھسم کر دیا جائے ۔

سنیٹر پرویز رشید نے کہا کہ حکومت کو نا نیب کا انتقام محفوظ کر سکتی ہے نا ہی مخالفین کی ایف آئی اے میں طلبی سے حکومت محفوظ ہو سکتی ہے اور نا ہی ان کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کم ہو سکتی ہے نا ہی ملکی سلامتی کے مسائل حل ہونگے جبکہ یہ حکومت پاکستان کے ساتھ جو کچھ کر رہی ہے ملک اس کا مستحق نہیں تھا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کا مذاق بنا دیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے نے مجھے بلا کر صرف یہ پوچھا ہے کہ اس کانفرنس میں کون کون شریک تھے جبکہ پورے پاکستان نے ٹی وی پر دیکھا کہ وہا کون کون موجود تھا مجھے بلانے کی کیا ضرورت تھی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں