عمران خان

حکومت اور پاکستانی قوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہے گی،عمران خان

اسلام آباد(عکس آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی شاہ گیلانی کو لکھے گئے خط میں اس بات کی دوبارہ یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت اور پاکستانی قوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہے گی،کشمیرکاز کے ساتھ کمٹمنٹ ہمارے ڈی این اے کا حصہ ہے۔ ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔

جب تک جموں وکشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کا پیدائشی حق خودارادیت نہیں مل جاتا ،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا،وزیراعظم عمران خان نے حریت رہنما سید علی گیلانی کی جدوجہد آزادی میں جرأت مندانہ کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور اپنی حکومت کی تعریف کرنے پر سید علی گیلانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنی حکومت خاص طورپر ریاست مدینہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دعا کی درخواست کی ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ گیلانی کی جانب سے جمعرات کو وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے سید علی گیلانی کو دسمبر2019 میں لکھے گئے خط کو ٹویٹ کردیاگیا۔ خط کے مندرجات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سید علی گیلانی کی اچھی صحت اور لمبی زندگی کیلئے دعا کی اور اس کے ساتھ ان کی جدوجہد آزادی کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی جرأت استقامت اور کشمیری کی آزادی کیلئے قائدانہ کردار کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو 72سال ہوچکے ہیں بھارت مظلوم کشمیریوں مرد ، خواتین اور بچوں پر بلا تفریق طاقت کا استعمال کررہا ہے جو کہ سب سے تکلیف دہ پہلو ہے۔ مگر اس کے باوجود کشمیری ہمارے بہن بھائی جدوجہد آزادی اور انڈیا کے غاصبانہ قبضے کیخلاف قربانیاں پیش کررہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت جذبہ حریت اور قوت آزادی کو شکست نہیں دے سکتی۔

اس کے ساتھ سب سے تکلیف دہ حقیقت ہے کہ بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے جس میں سیکورٹی کونسل کی قراردادیں ، باہمی معاہدے حتیٰ کہ مہذب رویوں کی بھی خلاف ورزی کررہا ہے۔ بھارتی حکومت نے 5اگست کو بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوشش کی لاک ڈاؤن اور پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا ہے۔ حکومت پاکستان اور اس کے عوام اس ناانصافی کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ میں نے ذاتی طورپر اس کیخلاف مہم کو بین الاقوامی سطح پر اٹھایا اور عالمی برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کیا ۔جس کی وجہ سے خطے کے امن کو خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں بھی اس مسئلے کو اٹھایا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔ اس پیغام کو میں نے ہر عالمی پلیٹ فارم پر اٹھایا جس میں یونائیٹڈ نیشن سیکورٹی کونسل، ہیومن رائٹس کونسل، او آئی سی، آئی پی یو و دیگر شامل ہیں۔ اس کی وجہ سے یواین انسانی حقوق کی طرف سے مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے۔ دو مختلف رپورٹ یو این ایچ سی ایچ آر نے جون 2018ء اور جولائی 2019ء میں جاری کی اور اس کے ساتھ اگست 2019 ء کو اس کو اپ ڈیٹ کیا۔ جس سے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے بارے میں لوگوں میں آگاہی ہوئی۔

بین الاقوامی میڈیا نے اس مسئلے کو اٹھایا جس کی وجہ سے یوکے، یورپی یونین اور فرانس کی پارلیمنٹ سمیت امریکی کانگریس میں اس پر بحث ہوئی اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ 70 سال سے حل نہ ہونا عالمی ضمیر پر ایک دھبہ ہے۔ دنیا کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے جلد اور قابل عمل اقدامات کرنے ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے مزید کہاکہ قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور کشمیر کو تقسیم ہند کا نامکمل ا یجنڈا سمجھتے ہیں اور ہم اپنی مدد کشمیر کی آزادی تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ پاکستانی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ پہاڑ کی طرح کھڑے ہیں۔ آل پارٹیز کانفرنس کو ہم اپنی جاری کوششوں سے آگاہ کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کیلئے ہم تمام بین الاقوامی پلیٹ فارم کو استعمال کررہے ہیں جس میں مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اٹھا رہے ہیں تاکہ یہ جلد حل ہو جائے۔

اس کے ساتھ ہم بھارت کی طرف سے اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو اس کیلئے بھی تیار ہیں۔ مجھے خدشہ ہے کہ بھارت پاکستان میں جھوٹا آپریشن کرے گا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بڑھ سکتی ہے جس کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ میں امید کرتا ہوں کہ بھارت اس طرح کی احمقانہ حرکت نہیں کرے گا۔ آپ نے اہم موڑ اور برادرانہ اقدامات کا ذکر کیا ہے میں اس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں پاکستانی قوم پہلے کی طرح اپنے کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مدد کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیرکاز کے ساتھ کمٹمنٹ ہمارے ڈی این اے کا حصہ ہے۔ ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ جب تک جموں وکشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں مل جاتا پاکستان ان کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔

عمران خان نے اپنی حکومت کے بارے میں اچھے کلمات پر سید علی گیلانی کا شکریہ ادا کیا اور ان سے ریاست مدینہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دعا کی درخواست کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں