تہران ( عکس آن لائن)ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ جامع مذاکرات ممکن ہیں۔ ایران کے جوہری پروگرام کے علاوہ امریکا کے ساتھ تمام حل طلب مسائل پر بات چیت کی جاسکتی ہے۔ خیال رہے کہ ایرانی حکومت امریکا کے ساتھ مذاکرات سے انکار کرتی رہی ہے۔ایران کے فارسی اخبارکو دیئے گیے ایک انٹرویو میں جواد ظریف نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ جامع اور تمام حل طلب مسائل پر مذاکرات ممکن ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کے ساتھ تیل، خلیجی ممالک کی سلامتی اور افغانستان میں امن سمیت تمام مسائل پر بات کر سکتا ہے تاہم جواد ظریف نے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات ان کی ذاتی رائے ہے۔ یہ حکومت کاموقف نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کے ساتھ تعلقات کو حتمی شکل دینا چاہیے۔جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ کی اقتدار سے سبکدوشی کے بعد امریکا کے لیے جوہری معاہدے میں واپسی اور تعلقات کی بحالی کا موقع موجود ہے۔مشرق وسطی میں ایران نواز مسلح جماعتوں کی مدد کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران صرف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختلف تنظیموں کی مدد کررہا ہے اور یہ امداد امریکی خارجہ پالیسی کے مفادات کا حصہ ہے۔ امداد لینے والی تنظیمیں خطے میں ایران کی آلہ کار نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- علی امین گنڈاپور نے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو 15 دن کا وقت دیدیا
- عطا اللہ تارڑ کو قومی ورثہ و ثقافت کا اضافی قلمدان سونپ دیا گیا، نوٹیفیکیشن جاری
- ہر سال 75 لاکھ افراد دنیا بھر میں بلند فشار خون کے باعث اس جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں،طبی ماہرین
- لڑکیا ں ماڈلنگ کو بطور پیشہ اختیار نہ کریں،ڈیزائنر ماریہ بی
- سپر اسٹار خانز میں سے سب سے زیادہ سلمان خان پسند ہیں،کرن رائو