فیصل آباد (عکس آن لائن) کاشتکاروں کو چنے کی پچھیتی کاشت ہر حال میں اگلے ہفتے کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ اگرچہ چنے کی کاشت کا بہترین وقت 15نومبر تک ہوتا ہے تاہم اگر کسی وجہ سے کاشتکار مقررہ وقت کے اندر چنے کی فصل کاشت نہیں کر سکے تو وہ 10دسمبر تک پچھیتی کاشت کر سکتے ہیں لیکن پچھیتی کاشت سے وہ بمپر کراپ حاصل نہیں ہو سکتی جو بروقت کاشت سے حاصل کی جا سکتی ہے
اسلئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ تمام فصلات ماہرین زراعت کی مشاورت سے بروقت کاشت کرنے کے عمل کو یقینی بنائیں ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ فیصل آباد ، جھنگ ، تھل ، خوشاب ، میانوالی ،لیہ، ساہیوال ، ملتان ، بہاولپور اور بہاولنگر سمیت وسطی و جنوبی پنجاب کے علاقوں میں موسم ربیع کی اہم پھلی دار فصل چنا کا شت کر کے بہترین پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی چنے کی فی ایکڑ پیداورار میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے لہٰذا چنے کے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ چنے کی دیسی اقسام بٹل 98، پنجاب 2008،بلکسر 2000، ونہار 2000، تھل 2006، سی ایم 98،کابلی قسم نور 91اور سی ایم 2008 وغیرہ کی بروقت کاشت یقینی بنائیں تاکہ انہیں مالی منفعت حاصل ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ کھادوں کا متناسب استعمال بھی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے لہٰذا چنے کی بہتر پیداوار کیلئے 13کلو گرام نائٹروجن فی ایکڑ ضرور استعمال میں لائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فاسفورس 36کلو گرام فی ایکڑ بھی موزوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چنے کی بہترین پیداوار حاصل کرنے کیلئے پودوں کی تعداد 85سے 95ہزار فی ایکڑ ہونی چاہیے ۔ ماہرین نے کہا کہ اگر چنے کے کاشتکاروں کو کسی قسم کی مشکل یا پریشانی درپیش ہو تو وہ محکمہ کی فری ہیلپ لائن سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔