سینیٹر فیصل واوڈا

جنوبی ایشیا کی روایت ہے باپ سے معافی مانگنا پڑتی ہے‘فیصل واوڈا

اسلام آباد(عکس آن لائن )سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کی روایت ہے کہ باپ سے معافی مانگنا پڑتی ہے، ملک کا مزید نقصان نہ کریں ایسا نہ ہو واپسی کا کوئی راستہ نہ رہے۔ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ گھر کے سربراہ سے تو معافی مانگنا پڑتی ہے، ہم باپ سے لڑ بھی پڑتے ہیں آخر میں معافی ہی مانگنی پڑتی ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو ذمہ داری دکھانے کی ضرورت ہے، ووٹ لے کر آگئے ہیں تو اب اس کو ذاتی دشمنی نہیں بنانا چاہیے۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا بانی پی ٹی آئی کو ڈیل کی کوئی پیشکش نہیں ہورہی، صرف موجودہ حکومت سے ہی پی ٹی آئی بات چیت کرسکتی ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ تحریک انصاف میں سارے ہی اینٹی اسٹیبشلمنٹ ہیں۔ ہر پارٹی میں ایسا ٹولہ ہوتا ہے جو انتشار کو ہوا دیتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک شرارتی ٹولے نے جارحانہ لائحہ عمل اختیار کررکھا ہے، پی ٹی آئی والوں کی اندر سے خواہش ہے بانی جیل میں رہیں۔

یہ لوگ بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کے مزے لیتے رہنا چاہتے ہیں۔سابق رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ لوگ ایک دو ایسا بیان دیتے ہیں کہ بانی تک اطلاع پہنچے میرے بندے کھڑے ہیں، بیانات دینے والے پی ٹی آئی رہنماں سے متعلق چیزیں جلد منظرعام پر آئیں گی۔انھوں نے کہا کہ دنیا کی جنگیں بھی آخر میں مذاکرات کے ذریعے ہی ختم ہوتی ہیں۔

ہمارے ملک میں پونے 6 کروڑ نوجوان ہیں ذہن سازی مثبت کرنی ہے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کے تمام الیکشن متنازع رہے ہیں۔ 9 مئی واقعات پر سزائیں دی جاتیں تو آج اس قسم کی باتیں نہیں ہوتیں، پاکستان میں سزا اور جزا کا نظام نہیں، ملک کی سمت درست نہیں ہوسکتی۔انھوں نے کہا کہ کیا ملکی تاریخ میں دھاندلی شدہ الیکشن واپس ہوا؟ ماضی میں اگرمتنازعہ الیکشن واپس نہیں ہوا تو آج بھی نہیں ہوگا، آج کا الیکشن متنازعہ ہے، اس سے پچھلا بھی تھا اور اس سے پچھلا بھی۔