چینی وزارت خارجہ

جاپان کے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کی طویل مدتی اور موثر نگرانی ضروری ہے، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ (عکس آن لائن) جاپان کے فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کا بجلی کی فراہمی کا نظام اچانک جزوی طور پر بند ہو گیا اور جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کا عمل فوری طور پر روک دیا گیا۔اس کے بعد نیوکلیئر پاور پلانٹ کے کارکنوں کو زخمی حالت میں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال لے جایا گیاا ور جاپان نے اعلان کیا کہ وہ جوہری آلودہ پانی کا سمندر میں اخراج دوبارہ شروع کرے گا۔

اس واقعے اور جاپانی حکومت کے بیان پر چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے چین کا موقف جانا تو چینی ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ چین نے بجلی کی بندش کے باعث حادثات اور سمندری پانی کے اخراج کی معطلی کا نوٹس لیا ہے۔اسی دن 180,000 سے زائد جاپانیوں نے جاپانی حکومت کو ایک مشترکہ پٹیشن جمع کرو ائی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کو فوری طور پر روکا جائے۔
گزشتہ سال اگست میں جاپانی حکومت نے فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ سے آلودہ پانی کے اخراج کے عمل کا آغاز کیا تھا اور گزشتہ آٹھ ماہ میں فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ میں کئی حادثات رونما ہوئے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ حقائق نے بارہا ثابت کیا ہے کہ جاپان کی جانب سے جوہری آلودہ پانی سمندر میں چھوڑنے اور اس کی حفاظت کے بارے میں عالمی برادری کے شکوک و شبہات معقول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کی جانب سے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا انتظام تسلی بخش نہیں ہوسکتا ، اسی لیے بین الاقوامی برادری کے لیے جاپان کے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کی طویل مدتی اور موثر نگرانی کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں