بیجنگ (عکس آن لائن)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے واضح کیا کہ چین عالمی جوہری توانائی تنظیم کے تکنیکی ورکنگ گروپ کے کام کی حمایت کرتا ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ چین ، جاپان کے جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے غلط فیصلے سے اتفاق کرتا ہے۔
ترجمان نے جمعرات کے روز ایک پر یس بر یفنگ میں کہا کہ جاپان کے یکطرفہ فیصلے پر بین الاقوامی برادری بالخصوص “اسٹیک ہولڈرز” نے وسیع پیمانے پر سوالات اٹھائے ہیں اور اس کی مخالفت کی گئی ہے۔ عالمی جوہری توانائی تنظیم کے تکنیکی ورکنگ گروپ نے تمام فریقین کے خدشات کو توجہ دی ہے۔ یہ بتانا ضروری ہے کہ جاپان نے تنظیم کے تکنیکی ورکنگ گروپ سے اتفاق نہیں کیا کہ گروپ سمندر کے بجائے جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے دیگر اقدامات کا جائزہ لے گا ، جس کی وجہ سے تنظیم کے لیے جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے بہترین اقدامات کا جائزہ لینا ناممکن ہو چکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فوکوشیما سے آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانا نہ صرف جوہری تحفظ سے جڑا مسئلہ ہے، بلکہ اس سے سمندری ماحول،تحفظ خوراک اور انسانی صحت کو بھی شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ چین امید کرتا ہے کہ جاپان اپنی غلطیوں کی تصحیح سے جوہری آلودہ پانی کو کھلے، شفاف، سائنسی اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے متعلقہ بین الاقوامی ایجنسیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مکمل مشاورت کرے گا۔