تیلدار اجناس

تیلدار اجناس کی کاشت کوفروغ دے کرہرسال350ارب روپے کا زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے، ڈی ڈی زراعت

قصور (عکس آں لائن)ہرسال350ارب روپے کا 23ملین ٹن خوردنی تیل درآمد کرنے اور قیمتی زرمبادلہ بچانے کےلئے سورج مکھی ، تل اور دیگر تیلدار اجناس کی کاشت کوفروغ دینے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ سورج مکھی کی فصل ، تیلدار اجناس میں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ اس سے حاصل ہونیوالا تیل انسانی صحت بالخصوص امراض قلب سے بچا کےلئے نہایت مفیدہے اوریہ فصل سال میں باآسانی دودفعہ کاشت کی جاسکتی ہے جس سے کسان اپنی آمدن میں خاطرخواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت (توسیع)قصوراحمدنویدامجدنےبتایا کہ پاکستان میں خوردنی تیل کی کھپت تقریبا 29ملین ٹن سے زیادہ لیکن اس کی پیداوار 7 ملین ٹن سے بھی کم ہے لہذااس کمی کو پوراکرنے کےلئے تقریبا 23ملین ٹن خوردنی تیل درآمد کرنا پڑتاہے جس سے ہر سال 3سو 50 ارب روپے سے زائد کثیر زرمبادلہ خرچ ہوجاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں مسلسل اضافہ سے نہ صرف خوردنی تیل کی طلب بڑھ رہی ہے بلکہ اس کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہورہاہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ اورموسمی تغیرات کیوجہ سے تیلدار اجناس کی پیداوار کم ہے لیکن پیداواری ٹیکنالوجی اورزرعی مداخل کے درست استعمال سے ان کی پیداوارمیں اضافہ کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر تیلدار فصلات کی کاشت کے علاوہ سورج مکھی کی کاشت وقت کی اہم ضرورت ہے جس کا تیل روزمرہ کی خوراک اوربیکری کی مصنوعات میں استعمال ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی طورپر سورج مکھی کی تیارکردہ قسم ہائبرڈ بیج ایف ایچ 331 وغیرہ اوربیرون ممالک سے درآمد شدہ ہائبرڈ بیج باآسانی ہرعلاقہ میں دستیاب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں