افتخار علی ملک

ترک صدر کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کیلئے تجارتی تعلقات کے فروغ کا سنہری موقع ہے‘افتخار علی ملک

لاہور(عکس آن لائن)بزنس کمیونٹی نے ترک صدر طیب اردگان کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے دونوں مسلم ممالک کے لئے تجارتی اور کاروباری تعلقات کے فروغ کا ایک سنہری موقع قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبوں کی مشترکہ کوششوں سے دوطرفہ تجارتی حجم کو 2 ارب ڈالر تک لے جایا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار بزرگ تاجر رہنما اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے ترک تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ صدر اردگان کا دورہ پاکستان اس بات کا ثبوت ہے کہ ترکی پاکستان کے ساتھ اپنے قریبی اور دوستانہ معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر مسلم حقوق کے تحفظ کے لئے صدر اردگان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی وزیر اعظم عمران خان اور صدر طیب اردگان کی متحرک قیادت میں مسلم نشاۃ ثانیہ کے لئے مل کر کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ وسائل کو فروغ دینے اور عالمی تبدیلیوں اور حالات سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ ریسرچ اور جدید ٹکنالوجی کے استعمال پربھی زور دیا۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ دونوں ممالک کی غیر استعمال شدہ کاروباری صلاحیت کو بروئے کار لانے اور نجی شعبوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی تاجر تعمیراتی ، ٹیکسٹائل ، انفارمیشن ٹکنالوجی ، قالین بافی اور پلاسٹک کے شعبوں میں ترک کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے لئے تیار ہیں۔

مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پاکستانی تاجر بہت سے شعبوں میں ترکی کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، کاروباری وفود کے تبادلے سے دونوں فریقین کو دستیاب مواقع کے بارے میں جانکاری حاصل ہوسکتی ہے۔ افتخار ملک نے کہا کہ برآمدات کو پاکستانی معیشت میں خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ 20 ارب ڈالر کے محصولات اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا بنیادی ذریعہ ہیں جبکہ ادائیگیوں کے توازن برقرار رکھنے کے لئے بھی برآمدات انتہائی ضروری ہیں۔ تاہم دیگر علاقائی معیشتوں کے مقابلے میں پاکستان کی برآمدات گذشتہ چند دہائیوں سے بحران کا شکار رہی ہیں۔ 1980ء میں پاکستان اور ترکی کی برآمدات تقریباً یکساں تھیں مگر اب صورتحال یہ ہے کہ 2019 میں ترکی کی برآمدات پاکستان سے چھ گنا زیادہ یعنی تقریباً 167 بلین ڈالر جبکہ پاکستان کی برآمدات صرف 24 بلین ڈالر تھیں۔ عالمی برآمدات میں پاکستان کا حصہ صرف 0.12 فیصد ہے اور یہ ایکسپورٹ درجہ بندی میں 68 ویں نمبر پر ہے۔

افتخار علی ملک نے وزیر اعظم عمران خان کی ترکی اور پاکستان کے تاجروں کے مابین دو طرفہ روابط کو بہتر بنانے کی کوششوں کو سراہا۔ ترک وفد کے سربراہ عبداللہ یلماز نے کہا کہ ترکی تیز رفتار ترقی پذیر معیشت ہونیکے ناطے پاکستانی تاجروں کو بہت سے مواقع مہیا کر سکتاہے لہذا پاکستان کو ترکی کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مستقل طور پر تجارتی وفد کے تبادلوں کے ذریعے تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں