شہبازشریف

تحریک عدم اعتماد آئینی حق، یہ آپشن استعمال کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا،شہباز شریف

لاہور( عکس آن لائن) صدر پاکسان مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا، غربت آسمان سے باتیں کر رہی ہے، تحریک عدم اعتماد آئینی حق ہے، یہ آپشن استعمال کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

جمعہ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی و صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اور ماضی کی حکومت میں 56کمپنیاں بنی تھیں، 56کمپنیوں کے معاملے میں مجھے پوری قوم کے سامنے رسوا کرنے اور نشانہ بنانے کےلئے دن رات بھونڈی کوششیں کی جاتی رہیں ہیں، اور کہا گیا کہ صاف پانی کیس میں حکومت پنجاب کی کمپنی میں قوم کی اربوں کھربوں کی رقوم کو غبن کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے دھوکے سے صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کر لیا، مجھ پر جھوٹا کیس بنایا گیا،اس کیس میں تمام لوگوں کو باعزت بری کیا گیا،صاف پانی کیس میں 6اکتوبر2018ءکو بلا کر گرفتار کر لیا ۔

شہبازشریف نے کہا کہ حکومت نے کمپنی کے سی ای او اور چیئرمین کو بھی نہ چھوڑا اور کہا گیا کہ شہبازشریف کے خلاف جھوٹا بیان دے دو آپکو چھوڑ دیں گے،پیپرا قانون کہتا ہے کہ بولی دینے والوں سے حکومت جوڑ توڑ نہیں کر سکتی، انہوں نے پیپرا قانون کی دھجیاں اڑادیں اور بولی لگانے والوں سے جوڑتوڑ کی، غریب عوام کا پیسہ بچانے کےلئے یہ جرم بار بار کروں گا،119فلٹر پلانٹ کےلئے بڈر نے پیسے کم نہ کئے تو یہ بولی دوبارہ کرائی گئی، دوبارہ بولی بڈر نے 1ارب 14کروڑ سے 98کروڑ دیے اس کے بعد حامی بھری۔صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ میں نے ایک ہزار 56کروڑ روپے عوام کی خدمت میں بچائے، مجھے نشانہ بنانے کےلئے ظلم کئے اور مجھے آفرز دیں،400ارب روپے میں نے صرف چینیوٹ کے خزانے سے عوام کے بچائے،قانون کہتا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان کوئی بڈنگ نہیں ہوگی،اس قانون کو میں توڑا اور اورنج لائن پر بڈنگ کرائی، اورنج لائن پر بولی ہوئی تو میں نے پھر قانون توڑا کم بولی دینے والے پر جوڑ توڑ کیا، اورنج لائن منصوبے کی بولی میں میں نے 70ارب روپے مزید کم کرائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی معیشت کوتباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ملک کے اعتماد اور معیشت کو نقصان پہنچایا،میں نے بہت خطائیں کیں لیکن عوام کے پیسے پر ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی،اگر مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو مجھے قبر سے نکال کر تختہ دار پر لٹکا دیں،وہ وقت جلد آئے گا جب پوری قوم آپ سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی۔

صحافی نے قائد حزب اختلاف و صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف سے سوال کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد آپ وزیراعظم بنے تو ملک کو کیسے ٹھیک کریں گے، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ میری لیڈرشپ اور میرے قائد نوازشریف فیصلہ کریں گے، جبکہ دیگر جماعتوں کی مشاورت کے بعد وزیراعظم بننے کا فیصلہ کروں گا

اپنا تبصرہ بھیجیں