چینی صدر

بین الاقوامی صورتحال بے حد ہنگامہ خیز ہے،چینی صدر

بیجنگ (عکس آن لائن)چین کے صدر شی جن پھنگ نے یورپی کونسل کے صدرچارلس میشیل سے ملاقات کی ہے۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس کے اختتام کے فورا بعد یورپی یونین کے تمام رکن ممالک کے نمائندے،یورپی کونسل کے صدر چارلس میشیل کا دورہ چین ، یورپی یونین کے چین کے ساتھ تعلقات کے فروغ کی خواہش کا عکاس ہے۔ چین اور یورپ عالمی امن کے تحفظ کی دو بڑی قوتیں، مشترکہ ترقی کی دوبڑی منڈیاں اور انسانی ترقی کی دوبڑی تہذیبیں ہیں۔ چین اور یورپی یونین کے تعلقات آگے بڑھ رہے ہیں۔ باہمی فوائد اور جیت – جیت تعاون چین، یورپ اور بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات میں ہے. بین الاقوامی صورتحال بے حد ہنگامہ خیز ہے اور جتنے عالمی چیلنجز سامنے آئیں گے، چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی عالمی اہمیت اتنی ہی اجاگر ہوگی۔

شی جن پھنگ نے کیا کہ اس وقت دنیا بدل رہی ہے، وقت اور تاریخ میں بڑی تبدیلیاں آ رہی ہیں اور تمام ممالک مستقبل کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس نے اس سلسلے میں چین کا جواب پیش کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ : داخلی سطح پر چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کی راہ پر عمل درآمد کرنا، عوام پر مبنی ترقیاتی سوچ پر قائم رہنا، اصلاحات کو مضبوط کرنے اور کھلے پن پر کاربند رہنا۔ خآرجی سطح پر،چین امن کی ایک آزاد خارجہ پالیسی پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل پیرا ہے، عالمی امن کے تحفظ اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے سفارتی مقصد کو فروغ دے رہا ہے ، اور بنی نوع انسان کےہم نصیب معاشرےکی تعمیر کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے . مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے ،چینی طرز کی جدیدیت اور یورپی یکجہتی، چین اور یورپ کی طرف سے مستقبل کے لیے انتخاب ہیں۔ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کو سمجھنا چاہیے اور ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہئے۔ چین توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین چینی طرز کی جدیدیت کی راہ پرچین کی ہم سفر ہوگی ، چین کی بڑی مارکیٹ کے مواقع کا اشتراک کرےگی نیز چین کے ساتھ کھلے پن اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرےگی۔
شی جن پھنگ نے چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی ترقی کے بارے میں چار تجاویز پیش کیں۔

پہلی، ہمیں سمجھ بوجھ درست رکھنی چاہیے. چین اور یورپ کے درمیان کوئی بنیادی سٹریٹیجک اختلافات اور تنازعات نہیں ہیں۔ یہ امید کی جاتی ہے کہ یورپی یونین کے ادارے اور رکن ممالک چین کے حوالے سے معروضی اور درست سمجھ بوجھ پیدا کریں گے ، چین کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کی پالیسی پر عمل کریں گے ، سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی محاذ آرائی کو ترک کریں گے ، ادارہ جاتی محاذ آرائی سے بالاتر ہو کر “نئی سرد جنگ” کی مخالفت کریں گے۔
دوسری، اختلافات سے مناسب طریقے سے نمٹنا چاہیے. تعمیری انداز میں روابط اور مشاورت کو برقرار رکھنے کی کلید یہ ہے کہ ایک دوسرے کے اہم خدشات اور بنیادی مفادات ، خاص طور پر اقتدار اعلی ، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے ، ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی جانی چاہیے اور چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کی مشترکہ طور پر حفاظت کی جائے۔ چین مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر دونوں فریقوں کے درمیان انسانی حقوق کے مکالمے کے انعقاد کا خواہاں ہے۔
تیسری ، زیادہ اعلی سطحی تعاون اشد ضروری ہے۔ چین “علیحدگی اور ڈی کپلنگ” اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے، اور مشترکہ طور پر معاشی ، تجارتی ، اور سائنسی و تکنیکی تبادلوں کو سیاسی رنگ دینے اور انہیں ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ چین یورپی کاروباری اداروں کے لئے کھلا رہے گا اور امید کرتا ہے کہ یورپی یونین بیرونی مداخلت کو ترک کرکے چینی کاروباری اداروں کے لئے منصفانہ اور شفاف کاروباری ماحول فراہم کرے گا.
چوتھی تجویز یہ ہے کہ بین الاقوامی ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ ہمیں مشترکہ طور پر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہئے، چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے اور مشترکہ طور پر عالمی امن اور ترقی کا تحفظ کرنا چاہئے.

اس موقع پر چارلس میشیل نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال اور جغرافیائی سیاست گہری اور پیچیدہ تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور بین الاقوامی برادری کو بہت سے چیلنجز اور بحرانوں کا سامنا ہے۔ چین تسلط پسندی کو ترک کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد کو برقرار رکھنے والا ملک ہے نیز کثیر الجہتی کی حمایت میں ایک اہم شراکت دار بھی ہے۔ یورپی یونین 20 ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے فورا بعد اعلی سطح پر چین کے ساتھ ملاقاتوں کے موقع کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ باہمی افہام و تفہیم کوبڑھانے ، بات چیت اور تعاون کو فروغ دینے اور اختلافات سے مناسب انداز میں نمٹنے کے لیے ، تمام اہم معاملات پر چین کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنے کو تیار ہے۔.

یورپی یونین اسٹریٹیجک خودمختاری پر عمل پیرا ہے اور اپنی صلاحیت کی تعمیر کو مضبوط بنانے اور یورپی یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے. یورپی یونین ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، چین کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتی ہے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی. یورپی یونین چین کا ایک قابل اعتماد شراکت دار بننے کی خواہاں ہے.
دونوں فریقوں نے یوکرین کے بحران پربھی تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پھنگ نے چین کے اصولی موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے بحران کو سیاسی ذرائع سے حل کرنا یورپ کے بہترین مفاد میں ہے۔ چین،ثالثی کے فروغ نیز متوازن ، موثر اور پائیدار یورپی سیکیورٹی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے یورپی یونین کی حمایت کرتا ہے ۔ چین ہمیشہ امن کے ساتھ کھڑا ہے اور اپنے طریقے سے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں