مرتضیٰ سولنگی

بھارہ کہو فلائی اوور گرنے سے متعلق انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے، مرتضیٰ سولنگی

اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اور اطلاعات و نشریات مرتضی ٰسولنگی نے سینٹ کو بتایا ہے کہ بھارہ کہو فلائی اوور گرنے سے متعلق انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے، ملک کی معاشی سمت درست کرنے کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، جنوبی افریقہ کے ساتھ د ہری شہریت کے معاہدے کے حوالے سے معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

منگل کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی اموراور اطلاعات و نشریات نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کریں گے، رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے۔ چیئرمین نے ہدایت کی کہ انکوائری رپورٹ کی تفصیلات سے ایوان کو بھی آگاہ کیا جائے۔اجلاس کے دور ان سوالات کے جوابات دیتے ہوئے نگران وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے کہا کہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہے ،

اسے حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، پانی کا ضیاع ایک مسئلہ ہے یہ ایسا معاملہ ہے جو صرف جرمانوں سے حل ہونے والا نہیں اس کے لئے عوام میں شعور بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے، بدقسمتی اشرافیہ جتنا پانی ضائع کرتی ہے غریب لوگ اتنا ضائع نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ قوم عوامی نمائندوں کاانتخاب استحصالی نظام کا خاتمہ کرنے کے لئے کرتی ہے، اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تویہ ناکامی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسلام آباد میں تین فلٹریشن پلانٹ لگائے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وپارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے کہا کہ انتظامی طور پر ریاست اپنی استعداد کے مطابق کام کر رہی ہے اب جب کہ ہم انتخابات کی طرف جا رہے ہیں تو بنیادی معاملات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ملک کی معاشی سمت درست کرنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے تاکہ ہمارے بچے دنیا کے مختلف سمندروں اور صحراؤں میں اپنی جانیں نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کا مسئلہ آج کا نہیں ہے، قائد اعظم نے 11 اگست 1947 کو دستور ساز اسمبلی سے خطاب میں جن مسائل کی طرف توجہ دلائی ان میں کرپشن بھی شامل ہے اب جبکہ ملک میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں شعور پیدا کریں کہ ان جماعتوں کو ووٹ دیں جو کرپشن کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کلب کے پاس قبضے والی کوئی جگہ ہے تو یہ معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے گا۔

بعد ازاں چیئرمین نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ افغان مہاجرین کے سکولوں میں تعینات اساتذہ یو ایچ سی آر کے ملازم تھے، حکومت پاکستان کے ملازم نہیں تھے،ان کی تعداد 600 سے زیادہ ہے ،انہیں مستقل کرنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر مشتاق احمد اور بہرہ مند تنگی کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے ایوان کو بتایا کہ 21 ممالک کے ساتھ پاکستان کے دہری شہریت کے معاہدے ہیں، جنوبی افریقہ کے ساتھ دہری شہریت کے معاہدے کے حوالے سے معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں