نئی دہلی(عکس آن لائن)بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور ریاستوں کو تمام مہاجرین کو 15 روز میں ان کی متعلقہ ریاستوں میں واپس بھیجنے اور کورونا وائرس کے خلاف لاک ڈاؤن کی مبینہ خلاف ورزی پر بنائے گئے مقدمات ختم کرنے کی ہدایت کردی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے معاملے پر ازخود نوٹس لیا تھا اور آج باقاعدہ احکامات جاری کردیے۔سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کو واپسی کے لیے سہولت پیدا کریں اور ریلوے کو 24 گھنٹوں کے اندر انتظامات پورے کرنے کے لیے اضافی ٹرینیں چلانے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے اپنے احکامات میں حکومت کو کہا کہ مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے اسکیم بنائیں اور ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں۔حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ جن مزدوروں کے خلاف کورونا وائرس کے لاک ڈان کی مبینہ خلاف ورزی پر ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں انہیں کو واپس لیا جائے۔
عدالت نے تمام ریاستوں کو روزگار کی فراہمی، اسکیموں اور دیگر اقدامات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تین رکنی بینچ میں جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشان کول اور جسٹس شا نے ازخود نوٹس پر سماعت کی اور حکومت کو احکامات جاری کیے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ سماعت میں سرکاری وکیل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا تھا کہ ریلوے نے 3 جون تک 4 ہزار 228 خصوصی ٹرینیں چلا کر 57 لاکھ افراد کو ان کے گھروں تک پہنچایا۔انہوں نے کہا تھا کہ 41 لاکھ دیگر افراد دیگر ذرائع سے واپس گئے تھے اوریوں مجموعی طور پر واپس جانے والے مہاجرین کی مجموعی تعداد تقریبا ایک کروڑ ہے۔تشار مہتا نے کہا تھا کہ واپسی کے دوران ٹرین میں پانی، خوراک یا ادویات کی کمی کے باعث کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے 26 مئی کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مثر توجہ کی ضرورت ہے۔مہاجرین کے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مزدوروں کی بڑی تعداد راستے، ہائی ویز، ریلوے اسٹیشنوں اور ریاستوں کی سرحدوں پر پھنسی ہوئے ہے۔سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ملک میں جاری لاک ڈان میں معاشرے کے اس طبقے پر زیادہ توجہ دینے اور تعاون کرنے کی ضرورت ہے، اس لیے بھارت کی مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں کی حکومتیں اقدامات کریں۔