مدرسے اور لائبریری

بھارت، ہندوتوا کے ہجوم نے 110سال پرانے مدرسے اور لائبریری کو آگ لگادی

نئی دہلی (عکس آن لائن)بھارتی ریاست بہار میں رام نوامی ریلی کے دوران ہندوتوا کے ہجوم نے 110 سال پرانے مدرسے اور لائبریری کو آگ لگادی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 31 مارچ کو رام نوامی ریلی کے دوران ایک ہندوتوا ہجوم نے 110 سالہ پرانے مدرسے عزیزیہ کو آگ لگا دی، یہ مدرسہ بہار کے نالندہ ضلع میں بہار شریف میں سب سے قدیم مدرسہ اور لائبریری تھی۔

مسجد کے امام محمد شہاب الدین نے میڈیا کو بتایا کہ مدرسے میں 4 ہزار 500 سے زائد کتابیں تھیں جو آگ میں جل کر راکھ ہو گئی ہیں اور کوئی بھی باقی نہیں بچی۔مدرسہ عزیزیہ کو بی بی صغرا نے اپنے شوہر عبدالعزیز کی یاد میں قائم کیا تھا جنہیں بِہار کی تاریخ میں سب سے زیادہ معزز اور مخیر حضرات کے طور پر جانا جاتا تھا۔110 سال پرانی لائبریری میں تقریبا 1,000 سے زائد مسلح ہندوں نے توڑ پھوڑ کی، ہندوں پر مشتمل ہجوم نے مسجد اور لائبریری میں پیٹرول بم بھی پھینکے۔

مدرسے کے ایک محافظ موہن بہادر کا بتانا ہے کہ مسلح افراد جے شری رام کے نعرے لگا رہے تھے، ہجوم نے مجھ پر بھی حملہ کیا مگر میں اپنی جان بچا کر بھاگنے میں کامیاب ہو گیا۔موہن بہادر کا مزید بتانا ہے کہ 31 مارچ کو یہ حملہ دوپہر میں ہوا تھا لیکن رات 11 بجے تک پولیس موقع پر نہیں پہنچی تھی۔
٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں