کرونا وائرس کا علاج

بھارت،گﺅ ماتا کا گوبر اور پیشاب کرونا وائرس کا علاج قرار، بی جے پی رہنما کی انوکھی منطق

نئی دہلی(عکس آن لائن) بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)سے تعلق رکھنے والی بھارتی سیاست دان ثمن ہری پایہ نے گائے کے پیشاب اور گوبر کے استعمال کو کورونا وائرس کا علاج قرار دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر گﺅ ماتا کا گوبر استعمال کرتے ہوئے اگر ہون پوجا کا اہتمام کیا جائے تو چین کی فضا کورونا سے پاک ہو سکتی ہے، ہماری سرکار بھی ایسے اقدامات اٹھائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پوری دنیا کورونا وائرس کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے، سیاست دان اس خطرناک وائرس کا علاج دریافت کرنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھے ہیں مگر بی جے پی رہنما نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایسا نسخہ بتا دیا جو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔

دنیا بھر میں تین ہزار سے زائد جانیں نگلنے والے کورونا وائرس کے علاج کے لیے آسام سے تعلق رکھنے والی بی جے پی رکن قانون ساز اسمبلی ثمن ہری یاپہ نے کہا ہے کہ ہوا کے ذریعے پھیلنے والی اس بیماری کا علاج گا ماتا کے پیشاب اور گوبر کا استعمال ہے۔ثمن ہری یاپہ نے چین سے کورونا کے صفایہ کا طریقہ بھی بتایا، ان کا کہنا تھا کہ اگر گﺅ ماتا کا گوبر استعمال کرتے ہوئے اگر ہون پوجا کا اہتمام کیا جائے تو چین کی فضا کورونا سے پاک ہو سکتی ہے۔پی جے پی کی رکن قانون ساز اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہندو رشی نے گائے کا گوب استعمال کرکے ہون پوجا کی تھی جس کے ذریعے 05 کلومیٹر تک کے علاقے کی فضا پاک ہو گئی تھی۔انہوں نے اپنی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کو بھی اس پوجا کا اہتمام کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ ہون میں آگ جلا کر خدا کی عبادت کی جاتی ہے۔ثمن ہری یاپہ نے گائے کے گوبر کے مزید فوائد گنواتے ہوئے بتایا کہ اس کے ذریعے کینسر کا علاج بھی کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گائے کی پیشاب اور گوبر کے ذریعے کینسر کا علاج بھی ممکن ہے، آیورویدک طریقہ علاج میں بھی گوبر کے ذریعے اس موذی مرض کا علاج کیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں