بر آمدی آم

بر آمدی آم میں مٹھاس کی مقدار 7.5 سے 9.5 ڈگری برکس ہونی چاہیے، عبدالغفار گریوال

راولپنڈی(عکس آن لائن)ڈائریکٹر مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ عبدالغفار گریوال نے کہا ہے کہ بر آمدی مقاصد کے لیے آم میں مٹھاس کی مقدار 7.5 سے 9.5 ڈگری برکس ہونی چاہیے کیونکہ اس سے آم کے پھل کی بعداز برداشت زندگی بڑھ جاتی ہے جبکہ عمومی طور پرآم کے پھل میں مٹھاس یا شکر کی مقدار 09 تا 11 ڈگری برکس ہو جائے تو یہ برداشت کے قابل ہو جاتا ہے۔

اس مرحلہ پر پھل کو درخت سے توڑلیا جائے تو پکنے پر آم کی تمام خصوصیات بہتر طور پر نمایاں ہوتی ہیں۔ اگر آم کو برآمد کرنا مقصود ہو تو پھر مٹھاس کی مقدار 7.5 سے 9.5 ڈگری برکس ہونی چاہیے کیونکہ اس سے آم کے پھل کی بعداز برداشت زندگی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پختگی کے معیار کو عام طور پر تین مختلف مرحلوں نا پختگی، درمیانی پختگی اور مکمل پختگی میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ یہ مراحل سائنسی بنیادوں پر تشکیل دیئے گئے ہیں جو کہ آم کی بعد از برداشت زندگی پر نمایاں اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ناپختگی کے مرحلے کے دوران ایسا محسوس ہو تا ہے کہ پھل کا سا ئز مکمل ہو چکا ہے جو کہ بظاہر صحیح نظر آتا ہے مگر ابھی اس کے اندر گٹھلی کا سائز اور مٹھاس کی مقدار مناسب نہیں ہوتی۔

اگر اس مرحلہ پر ہم مٹھاس کی مقدار ، مٹھاس دیکھنے والے آلے ریفریکٹو میٹر کی مدد سے جانچیں تو معلوم ہوگا کہ مٹھاس یا شکر 8 ڈگری برکس سے بھی کم ہے۔ پختگی کا دوسرا مر حلہ جسے ہم درمیانی پختگی کہتے ہیں آم کی ما رکیٹنگ کے لحاظ سے نہایت اہم ہو تا ہے جس کی بنیاد پر اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ پھل کو کتنے عرصے تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ اس مرحلے کے دوران توڑا گیا پھل پکنے کے بعد تمام خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ اس مرحلے پر برداشت کئے جانے والے پھل کو سر د خانے میں محفوظ رکھ سکتے ہیں جس کا دورانیہ 3تا 4 ہفتے ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آم کے برآمدکنند گان کےلئے پختگی کے تمام مراحل کا خاص طور پر درمیانی پختگی کے مرحلے کا علم رکھنا بہت ضروری ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں