وزیر اعظم

بریگزٹ، برطانیہ نے مذاکرات میں جرمنی سے مدد کی اپیل کردی

لندن(عکس آن لائن)برطانوی وزیر اعظم نے جرمن چانسلر انجیلامیرکل سے فون پر بات چیت کے دوران کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدہ طے نہ ہو پایا تو ان کا ملک یونہی یونین سے الگ ہونے کے لیے تیار ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ مذاکرات سے متعلق جرمن چانسلرمیرکل سے فون پر بات چیت کی اور ان اہم اختلافات پر تبادلہ خیال کیا جو برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین ہونے والے معاہدے میں اب بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ اس بات چیت کے بعد برطانوی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ اس معاملے پر کوئی جلد پیش رفت بہت ضروری ہے۔

بیان کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن نے اس بات پر خاص طور پر زور دیا کہ اس سلسلے میں پائے جانی والی اہم شگافوں کو بھرنے کے لیے آنے والے دنوں میں پیش رفت بہت ضروری ہے، خاص طور پر ماہی گیری کے شعبے میں اور معاشی سطح پر سب کو مساوی مواقع فراہم کرنے کے معاملے میں۔برطانوی وزیر اعظم نے جرمن چانسلر میرکل سے درخواست کی ہے کہ معاہدے کے لیے بات چیت میں جو بھی رکاوٹیں ہیں اس کے حل کے لیے جرمنی کوشش کرے۔

یورپی یونین اور برطانیہ نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ رواں ماہ کے اواخر تک فریقین کے درمیان بریگزٹ کے بعد کا ایک اقتصادی معاہدہ طے پا جائیگا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی برطانیہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو وہ اس کے بغیر بھی مستقبل کا اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ جرمنی کا موقف ہے کہ بریگزٹ بغیر کسی معاہدے کے نہیں ہونا چاہیے اور وہ اس کا مخالف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں