کارپٹ ایسوسی ایشن

برآمدی پالیسیوں پر نظر ثانی ،نئے رجحانات کے تناظر میں اقدامات اٹھائے جائیں’ کارپٹ ایسوسی ایشن

لاہور/کراچی /اسلام آباد( عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے رابطوںکافقدان بھی مسائل حل ہونے کی بجائے اس میں اضافے کا سبب ہے اس لئے حکومت ایسوسی ایشنزاورتنظیموں سے روابط اور مسائل حل کرنے کی غرض سے با اختیار فوکل پرسنز کی تعیناتی کرے ،کورونا وائرس کی وباء کے بعد پہلے سے مرتب شدہ برآمدی پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے اور سامنے آنے والے نئے رجحانات کے تناظرمیں اقدامات اٹھائے جائیں جس میںبیرون ممالک سفارتخانوںکوکلیدی اہداف سونپے جانے چاہئیں۔ان خیالات کااظہارایسوسی ایشن کے جائزہ اجلاس میں کیا گیا جس میں عہدیداروں اورممبران نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد،چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف،سینئر مرکزی رہنما عبداللطیف ملک،سعید خان،میجر(ر)اخترنذیر،محمد اکبرملک،اعجازالرحمان، دانیال حنیف،فیصل سعید خان سمیت دیگرایگزیکٹوممبران نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاض احمد نے کہا کہ حکومت کو یہ طے کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے اپنی معیشت کودوبارہ نئی بنیاد پر کھڑا کرناہے اور اس کیلئے صرف عزم کی ضرورت ہے ۔موجودہ حالات میں جس قدر ممکن ہو سکے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو فروغ دیا جائے تاکہ کسی بھی پالیسی کے سو فیصد نتائج حاصل ہو سکیں، مضبوط روابط کیلئے فوکل پرسنز کی تعیناتی ناگزیر ہے ، بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانوںکو برآمدات کے حوالے سے اہداف دئیے جائیں.

اور ان کی مانیٹرنگ کی جائے۔مختلف ممالک سے تجارت میں توازن کیلئے آزادانہ تجارت کے معاہدوں کیلئے عملی پیشرفت کی ضرورت ہے، انٹر نیشنل مارکیٹنگ کیلئے موثر اقدامات اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی پالیسی مرتب کی جائے،عالمی نمائشوں میں شرکت کرنے والے تمام شراکت داروں کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور ان سے رہنمائی حاصل کر کے مستقبل کے لئے حکمت عملی مرتب کی جائے،بیرون ملک نمائشوںمیں شرکت کرنے والوں کے مسائل کو بھی حل کیا جانا چاہیے،موجودہ حالات میں شرح سود کو3سے4فیصد پر لا کر کم از کم تین سال کیلئے منجمد کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں