کارپٹ ایسوسی ایشن

برآمدات میں اضافے کیلئے 10سالہ طویل المدت پالیسی ناگزیر ہے ‘ کارپٹ ایسوسی ایشن

لاہور(عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ برآمدات میں اضافے کیلئے کم از کم 10سالہ طویل المدت پالیسی ناگزیر ہے ،ڈالر کے اتار چڑھائو ، حریف ممالک کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ پیداواری لاگت ،

اسٹیٹ بینک سمیت دیگر محکموں کی بلا جواز رکاوٹیں برآمدات کی راہ میں رکاوٹ ہیں ،نگران وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز کا 90روز میں ملکی برآمدات کو80ارب ڈالر تک پہنچانے کا سٹریٹجک پروگرام مکمل کرنے کے عزم کا اظہار خوش آئند ہے لیکن بنیادی مسئلہ اس پروگرام پر عملدرآمد کا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ایسوسی ایشن کے دفتر میں منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان ، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، شاہد حسن شیخ، سعید خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔اجلاس میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی 39ویں سالانہ عالمی نمائش کی تیاریوں کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا ۔

عثمان اشرف نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں روزانہ کی بنیاد پر اتار چڑھائو کی وجہ سے برآمدات کیلئے حالات ناساز ہیں ، ہاتھ سے بنے قالینوں کیلئے خام مال درآمد کیا جاتا ہے جس کی لاگت انتہائی بڑھ گئی ہے ، ہاتھ سے بنے قالینوں کی افغانستان میں جزوی تیاری اور اس کے بعد پاکستان میں حتمی تیاری پر لیبر کے اخراجات انتہائی زیادہ بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے ہم عالمی منڈیوں میں حریف ممالک سے مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بد قسمتی سے اسٹیٹ بینک سمیت سرکار کے دیگر محکمے برآمدات میں فروغ کیلئے معاونت کی بجائے بلا جواز رکاوٹیں پیدا کر تے ہیں جس سے مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان متنفر ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گوہر اعجاز ہر طرح کی صنعت کے مسائل کو سمجھتے ہیں اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اپنی مدت کے دوران ایسا میکنزم بنا ئیں گے جس سے برآمدی شعبے بغیر کسی رکاوٹ کے ایک نظام کے تحت مینو فیکچرننگ اور برآمدات کر سکیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ایڈ ہاک ازم کی پالیسی پاکستان کی برآمدات میں اضافہ نہیں کر سکتی ، مطالبہ ہے کہ اس کے لئے کم از کم 10سالہ طویل المدت پالیسی بنائی جائے اور اس کی قومی دستاویزات کی صورت میں منظوری لی جائے تاکہ کوئی بھی حکومت آکر اسے دوبارہ تجربات کی بھینٹ نہ چڑھا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم اور نگران وزیر خزانہ سے اپیل ہے کہ ڈالر کو مستحکم رکھنے کیلئے سخت پالیسی اپنائی جائے تاکہ ہیجان کی کیفیت کا خاتمہ ہو سکے ۔نگران وزیر تجارت و صنعت برآمدی شعبوں کی ایسوسی ایشنز سے ملاقاتیں کریں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے مضبوط میکنزم بنائیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں