الیکشن

بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ مکافات عمل ہے ،سید ناصر شاہ

کراچی (عکس آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ مکافات عمل ہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیے۔ ہمارا قبضہ کراچی پر نہیں یہاں کے لوگوں کے دلوں پر ہوگا۔ سیکیورٹی اداروں نے شہر میں امن کے لیے قربانیاں دی ہیں، پرامن الیکشن کے انعقاد پر زور دینا چاہیے اشتعال دلانے کی کوشش نہ کی جائے۔ ضلع وسطی میں جو صورتحال بنی اس کی مذمت کرتے ہیں، مجرم کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو اس کو سزا ملنی چاہیے۔

بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جوہورہا ہے ہو مکافات عمل ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے بدھ کو بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے صدر سعید غنی، سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہد،اور جاوید ناگوری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سنائی جانے والی سزا مکافات عمل ہے ایسے فیصلے ہماری پارٹی کے خلاف بھی آئے ہیں، فیصلہ سنانے والے جج کی بھی بانی پی ٹی آئی بہت تعریف کرتے تھے، بشری بی بی کو داد دوں گا وہ خود فیصلے کے بعد اڈیالہ جیل پہنچیں، پی ٹی آئی کا کوئی رہنما نہیں پہنچا۔

پی ٹی آئی کے وکلا آئینی طور پر کیسز چلانے کے بجائے معاملات کو سیاسی بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بھی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو الیکشن کی اجازت ملنی چاہیے، ہم نے پی ٹی آئی سے الیکشن نشان واپس لینے والے فیصلے کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی سوئپ کر رہی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری چاروں صوبوں میں نظر آ رہے ہیں ۔

قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت پی پی ہوگی۔جنوبی اور سینٹرل پنجاب میں بہت اچھا ریسپانس ہے۔رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے شہر میں امن کے لیے قربانیاں دی ہیں، پرامن الیکشن کے انعقاد پر زور دینا چاہیے اشتعال دلانے کی کوشش نہ کی جائے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی لسانیت کو فروغ نہیں دیا ۔پیپلز پارٹی پرامن جماعت ہے ۔ضلع وسطی میں جو واقعہ ہوا اس کی انکوائری کسی جج سے کروائی جائے، ایم کیوایم کے رہنماں سے کہتا ہوں کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدہ لیں مزید الجھنیں پیدا نہ کریں۔

ہمارا قبضہ کراچی پر نہیں کراچی کے لوگوں کے دلوں پر ہوسکتا ہے، پیپلزپارٹی کا کبھی بھتے، بوری بند لاشوں، جلاؤ گھیرا ؤکا ریکارڈ نہیں رہا۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ ضلع وسطی میں جو صورتحال بنی اس کی مذمت کرتے ہیں، مجرم کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو اس کو سزا ملنی چاہیے۔ہماری ہماری تقاریر اور باتوں سے اشتعال والا تاثر نہیں جانا چاہیے ۔اس سے کوئی اور فریق بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ہم سب کو مل کر رہنا ہے ۔جو جان سے گیا ہے وہ بھی کسی کا بیٹا اور بھائی ہوگا ۔اس طرح ودیگر گھروں میں صف ماتم نہیں بچھنی چاہیے

۔پیپلز پارٹی پہل کر رہی ہے آئیں ملکر مسئلہ حل کریں ۔اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ ناصر شاہ نے شہر کے مفاد میں باتیں کی ہیں ۔ناظم آباد میں افسوس ناک واقعہ ہوا ۔ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہمارے پارٹی کے جھنڈے اتارے جا رہے ہیں ۔تین ورکر ہمارے بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ہماری ایف آئی آر کیوں نہیں کٹ رہی؟ ایک فریق کی ایف آئی آر ہے تو دوسری کی بھی ہونی چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ اس واقعہ کی ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری ہونی چاہیے ۔تمام وڈیوز کو دیکھتے ہوئی اندازہ لگ جائے گا کہ کس کی غلطی ہے ۔مقتول کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں کروایا گیا، پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے تھا ۔اس طرح کا ماحول ایم کیو ایم کے حق میں بھی نہیں ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ مرزا فیملی 26 کروڑ کی ڈیفالٹر ہیں ۔ہائیکورٹ نے انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت دیدی۔ ْہائیکورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا۔اس لیے اب تک اس فیصلے پر اپیل نہیں کی جاسکی ۔آئین کے مطابق بیس لاکھ کا ڈیفالٹر کا الیکشن نہیں لڑ سکتا ۔انہوں اپنے نامزدگی پیپرز میں بھی اس کو چھپایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں