ایم نائن موٹروے پر ہنگامہ آرائی، حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد

کراچی(عکس آن لائن)ملیرکورٹ نے ایم نائن موٹروے پر ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اورتحریک انصاف کے رہنماحلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ہفتہ کوکراچی کی ضلع ملیر کی عدالت میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ اور دیگر کے خلاف ایم نائن موٹروے پر احتجاج اور ہنگامہ آرائی سے متعلق مقدمے پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ میں سندھ اسمبلی میں عوامی مسائل پر آواز بلند کرتا ہوں جو سندھ حکومت کو اچھا نہیں لگتا، مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، میرے کزن کے فارم ہائوس پر چھاپہ مارا گیا، ہم مقدمہ درج کرانے گئے تو تشدد کیا گیا، ہم پر جھوٹے مقدمات قائم کردیئے گئے۔

ملزمان کی جانب سے صحتِ جرم سے انکار پر عدالت نے گواہوں کو طلب کرلیا۔ کیس کی مزید سماعت 17 اپریل کو ہوگی۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہاکہ سندھ میں صحت کی صورتحال بہت خراب ہے، سندھ میں انسداد کرپشن کی ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ میڈیا کا شکر گزار ہوں انہوں نے حق کی آواز کو آگے پہنچایا، سندھ حکومت سے پہلے گھر کے بچوں کو خطرہ تھا،اب سندھ حکومت کی وجہ سے لوگوں کو کتوں سے بھی خطرہ ہوگیا ہے، جسٹس آفتاب کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ جو بھی عوام کے حق میں بات کرے گا اسے سندھ حکومت سے خطرہ ہے، اب عدالت کی بینچ کو بھی سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔ بلاول زرداری یہ معاملات دیکھیں عوام کو کیا مسائل ہیں، یہاں اس شخص کو خطرہ ہے جو انہیں بے نقاب کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اجے لال وانی کو سچ بولنے کی سزا دی گئی، بینچ کے وقار کا معاملہ ہے ہم چپ نہیں رہے گے۔ سندھ میں صحت کی صورتحال بہت خراب ہے، سندھ میں میتوں کو گدھا گاڑی پر لے جایا گیا۔ اربوں کا بجٹ سے سندھ حکومت کا لیکن یہاں ایمبولینس سروس نہیں، اس صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت نہیں سوک ڈکٹیٹر شپ ہے، ان لوگوں نے ہمارے خلاف مقدمات جھوٹ قائم کئے۔ سندھ میں پولیس گردی بہت زیادہ عام ہے، حلیم عادل شیخ اپنے اوپر بنائے گئے کیسز کا سامنا کرے گا۔ یہ لوگ یہ چاہتے ہیں انکے رہنما ہی صوبے کی تمام بینچ کو سنبھال لے، میں ہر وقت عوام میں ہی رہتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ ملک دیوالیہ ہو جائے، اس سال عوام کے لئے بہت سے ریلیف دیئے جائیں گے۔ سندھ میں 92 کروڑ روپے کتوں کی نسل کشی کے لئے استعمال کئے گئے، لیکن اس کے بعد سندھ میں کتوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں