پاکستان

ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں، پاکستان

اسلام آباد(عکس آن لائن ) ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاو سارک)ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوراو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہی ہے ،، دوہزار سترہ میں بھارت نے ایک ہزار نوسو ستر مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ،انستہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے منافی ہے،بھارت سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں ، اس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔

بدھ کو ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاو سارک)ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوراو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور یکم اکتوبر دو ہزار انیس کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ ایل او سی کے نیزہ پیر اور باغ سر سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پچاس سالہ بزرگ خاتون نورجہاں شہید ہوئیں جبکہ ساٹھ سالہ بزرگ خاتون راشدہ، ستر سالہ بزرگ محمد دین اور ظہیر شدید زخمی ہوگئے۔ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔

دوہزار سترہ میں بھارت نے ایک ہزار نوسو ستر مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا اور اس وقت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دانستہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاوسارک )نے بھارت پر زوردیا کہ دوہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوںنے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں