ترکیہ

ایف16خرید اری معاملہ سویڈن کی نیٹو رکنیت سے الگ رکھا جائے،ترکیہ

نئی دہلی( عکس آن لائن)ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ترکیہ کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کو سویڈن کی نیٹو رکنیت کی درخواست کی منظوری سے مشروط کر رہی ہے اور یہ معاملہ ہمارے لیے پریشان کن ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں جی 20 سربراہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں صدرایردوآن نے کہا کہ انھوں نے صدر جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات کی ہے اور ان سے ایف 16 طیاروں کی ترکیہ کو منتقلی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بائیڈن نے نیٹو میں شمولیت کے لیے سویڈن کی درخواست کی توثیق اور ترکیہ کو ایف 16 طیاروں کی ترسیل کے درمیان تعلق کو جوڑا ہے مگر یہ نقطہ نظر ہمیں شدید پریشان کرتا ہے۔ایردوآن نے صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ کانگریس (ترکیہ کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے بارے میں) فیصلہ کرے گی تو ہمارے پاس ترکیہ میں بھی کانگریس ہے۔

‘میرے لیے اکیلے ‘ہاں’ کہنا (سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی کوشش کے لیے) اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ اس طرح کے فیصلے کو (ہماری) پارلیمان سے منظوری نہ مل جائے۔ایردوآن نے یہ بھی کہا کہ سویڈن کو اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہییاور مزید اقدامات کرنے چاہییں – جس میں پی کے کے کے مبینہ عسکریت پسندوں کی حوالگی اور سویڈن میں اس تنظیم کے حامیوں کی ریلیوں کو روکنا شامل ہے۔اس کے بعد ہی ترکیہ سویڈن کی نیٹو رکنیت کی منظوری دے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں