ایران

ایران پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کیلئے تیار ہیں’ امریکہ

واشنگٹن (عکس آن لائن)امریکہ نے کہا ہے اگر ایران جوہری معاہدے کی تعمیل کرتا ہے تو وہ اس کے خلاف اہم پابندیوں پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن 2015 کے جوہری معاہدے میں واپس جانا چاہتے ہیں تاہم وہ بات پر مصر ہیں کہ ایران پہلے جوہری پروگرام کی خلاف ورزیوں کو روکے۔خیال رہے کہ 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ امریکہ پابندیاں اٹھانے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن صرف ان پابندیوں سے جو جوہری معاہدے سے متعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر یکطرفہ اقدامات قبول نہیں کیے جائیں گے۔

جوہری معاہدے کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اس کا فارمولا آج بھی وہی ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے مستقل طور پر روکنے کے بدلے پابندیوں کا خاتمہ ہوگا۔معاہدے سے نکلنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں عائد کی تھیں اس میں ایرانی تیل خریدنے پر بھی پابندی عائد تھی۔ تیل ایران کے لیے اہم برآمدات میں سے ہے۔موجودہ امریکی انتظامیہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت دیگر پابندیاں بھی عائد کی ہیں، جن سے ایرانی رہنما برہم ہوئے تھے۔لیکن جوہری مذاکرات میں ان معاملات پر بات چیت نہیں ہوگی۔برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس بھی اس جوہری معاہدے کے شراکت دار ہیں اور اس معاہدے میں امریکہ کے واپسی کے خواہاں ہیں۔ایران کا کہنا ہے کہ ان ممالک کے مذاکرات کا مقصد ایران پر عائد پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ایرانی وزارت خارج کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا کہنا ہے کہ ‘چاہے جوائنٹ کمیشن کا ایجنڈا نتیجہ خیز ثابت ہو یا نہیں لیکن یورپین ممالک اور مذاکرات میں موجود دیگر ممالک وہ شرائط یاد دلائیں گے جن پر امریکہ نے عمل کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں