ایرانی جنرل سلیمانی

ایرانی جنرل سلیمانی کاعراقی وزیراعظم کے استعفے کے لیے بغداد آنے کا انکشاف

تہران (عکس آن لائن)ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی عراق کے دارالحکومت بغداد میں پائے گئے ۔عرب ٹی وی کے مطابق ان کی بغداد میں آمد کی اطلاع منظر عام پر آنے سے چندے قبل عراقی کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے استعفے کی منظوری دے دی ۔ انھوں نے اپنی حکومت کے خلاف جاری پْرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

جنرل قاسم سلیمانی نومبرکے اوائل میں بھی عراق میں موجود پائے گئے تھے۔انھوں نے شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشدالشعبی کے کمانڈروں سے خفیہ ملاقات کی تھی اور انھیں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی حمایت کرنے کی ہدایت کی تھی۔تب ایران کے ایک سکیورٹی عہدہ دار نے قاسم سلیمانی کی بغداد میں ایک اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ وہ وہاں کچھ ’’ مشورے‘‘ دینے کے لیے گئے تھے۔عراق میں یکم اکتوبر سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

ان کا مرکز دارالحکومت بغداد اور شیعہ اکثریتی جنوبی شہر نجف ، بصرہ اور ناصریہ وغیرہ ہیں۔ ارباب اقتدار وسیاست کی بدعنوانیوں ، بے روزگاری ، مہنگائی اور شہری خدمات کے پست معیار کے خلاف اس احتجاجی تحریک میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں چار سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ان پْرتشدد احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں عراق کو 2014ء میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کی مسلح بغاوت کے بعد سے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے اور عراقی حکومت نظام میں اصلاحات کے اعلانات کے باوجود مظاہروں پر قابو نہیں پاسکی ہے اور اس کو بدستور عوامی غیظ وغضب کا سامنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں