قومی اسمبلی کا اجلاس

اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس رواں سیشن کے چوتھے روز بھی نہ چل سکا

اسلام آباد (عکس آن لائن )اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس رواں سیشن کے چوتھے روز بھی نہ چل سکا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے کہاہے کہ کچھ دنوں سے ایوان درست طریقے سے نہیں چلایا جارہا ،ایسے میں ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے جس پر مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے جواب دیا ہے کہ اپوزیشن جس انداز سے ایوان میں احتجاج کر رہی ہے اور سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا وہ بھی کوئی پارلیمانی انداز نہیں۔

جمعہ کو قومی اسمبلی اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا ۔وقفہ سوالات شروع ہوا ہی تھا پی پی پی کے نوید قمر نکتہ اعتراض پر کھڑے ہوگئے اور کہا کہ ایوان کو درست طریقے سے نہیں چلایا جارہا ہم واک آئوٹ کرتے ہیں نوید قمر کا جواب دیتے ہوئے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاکہ اپوزیشن کا حق ہے وہ احتجاج کرے واک آئوٹ کرے مگر یہ بھی کوئی جمہوری طریقہ نہیں کہ سپیکر چیئر کا گھیرائو کرکے کاغذات پھاڑ کا چیئر پر پھینک دیئے جائیں

انہوں اپوزیشن شعر میں طعنہ مارا”اتنی نہ بڑھا پاکی داماں کی حکایت، دامن کو دیکھ ذرا بند قبا دیکھ۔انہوںنے کہاکہ سپیکر کی جانب سے جو بھی اجلاس بلایا جاتا ہے اس میں بھی اپوزیشن شرکت نہیں کرتی،قومی سلامتی کمیٹی اور ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کا بھی بائیکاٹ کیا گیا ہے،اپوزیشن کا رویہ غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی ہے۔ ڈاکٹر بابر اعوان کی وضاحت کے بعد مسلم لیگ (ن )کے رکن شیخ فیاض الدین نے کہا کہ اس ایوان کی عزت تو خود حکومت نے تار تار کردی ہے اس لئے اسے چلنے نہیں دے سکتے ،میں کورم کی نشاندہی کرتا ہوں ،شیخ فیاض الدین کی نشاندہی کے بعد کورم پورا نہ نکلا تو اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں