سینٹ کااجلاس

اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ کااجلاس کل ہوگا

اسلام آباد (عکس آن لائن)کورونا وبا کے باعث دو ماہ تک کارروائی معطل رہنے کے بعد اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ کااجلاس بدھ کو ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کئے گئے اجلاس میں نیب کی کارروائیوں سے متعلق ڈپٹی چیئر مین سینٹ کی طرف سے تحریک استحقاق پیش کی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق نیب کا معاملہ ایجنڈا میں سر فہرست ہے ۔دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایاکہ سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کا سامنا کرنے کا عزم کا اظہار کیا ہے اور وہ پرامید ہیں کہ آئندہ سینیٹ انتخابات میں حکومت کو آسانی سے اکثریت حاصل ہوگی۔انہوںنے بتایا کہ اپوزیشن نے 6 نکاتی ایجنڈے پر سینیٹ اجلاس طلب کیا تھا اور وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزرا اپوزیشن کا سامنا کرنے کے لیے اپنا ہوم ورک مکمل کریں اور ان کے سوالات کا بھرپور جواب دیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس سے قبل تمام متعلقہ وزرا وزیر اعظم کے ساتھ اجلاس بھی کریں گے جس میں ‘وزرا کو ایک رہنما اصول پیش کیا جائے گا کہ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب کیسے دیا جائے۔واضح رہے کہ سینیٹ اجلاس طلب کرنے کے لیے ریکوزیشن کا معاملہ سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے شروع کیا تھا جنہوں نے حال ہی میں قومی احتساب بیورو (نیب) پر لوگوں کو ہراساں کرنے اور انسانی حقوق کی پامالی کا الزام عائد کیا تھا اور اسے بین الاقوامی سطح پر بلیک لسٹڈ تنظیموں میں شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

سلیم منڈوی والا نے یہ بھی کہا تھا کہ بیورو کے طلب کیے جانے کے بعد متعدد افراد یا تو نیب کی تحویل میں ہی مر گئے تھے یا خودکشی کرلی تھی۔دوسری جانب توقع کی جارہی ہے کہ سینیٹ کا اجلاس ہنگامہ خیز ہوگا کیونکہ یہ سیاسی گرما گرمی کے درمیان ہورہا ہے۔تمام اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے اور حکومت کے خلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کی دھمکی دینے کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا یہ پہلا اجلاس ہوگا۔ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے انہیں تمام وزارتوں سے متعلق زیر التوا قانون سازی کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے ان وزارتوں سے رابطہ کرنے کو کہا کیونکہ حکومت سینیٹ انتخابات جیتنے کے بعد قانون سازی کا عمل پورے زور و شور سے چلانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یقین ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ارکان اسمبلی سے لیے گئے استعفے نہیں دے گی اور سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے گی۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اپوزیشن کی پی ڈی ایم میں پھوٹ پر بھی پراعتماد ہیں کیونکہ اس کی رکن جماعتوں میں اختلافات کی تصدیق سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے اپنی تقاریر میں کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں