تر جمان دفتر خارجہ

امید ہے ٹرمپ دورہ بھارت میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیشرفت دکھائیں گے ، تر جمان دفتر خارجہ

اسلام آ باد (عکس آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت کے دورے کے مو قع پر کشمیر پر بات چیت ہو گی اور ان کی کشمیر پر ٹالثی کی پیشکش پر ٹھوس پیش رفت کے لئے اقدامات کئے جائیں گے،

ٹرمپ دورہ بھارت میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پیشرفت دکھائیں،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دورہ پاکستان مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت کے حوالے سے کنفیویژن کو ختم کرتا ہے،سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین آج بھی انصاف کے متلاشی ہیں، بھارت ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرے،پاکستان افغان امن عمل کی کامیابی کا خواہاں ہے،ہم نے افغانستان کے آزادانہ الیکشن کمیشن کے بیانات دیکھے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب وقت پر اپنا ردعمل دیں گے، سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم صرف پاکستان تک مخصوص نہیں ہے،سعودی عرب میں ہر برس رمضان سے قبل ایسی مہم غیر قانونی ورکرز کے خلاف چلائی جاتی ہے، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبروں سے وہاں پر پاکستانی کمیونٹی میں بے چینی پید ا ہور ہی ہے، بے بنیاد رپورٹنگ سے اجتناب کیا جائے، چین میں ووھان میں پاکستان کے سفارت خانہ کی خصوصی ٹاسک فورس کے دو افسران کو کرونا وائرس کی صورتحال جانے کے لئے بھیجا گیا ہے،وہ صورتحال میں بہتری تک ووھان میں ہی رھیں گے،انہوں نے ابھی تک ووھان میں سات یونیورسٹیوں کا دورہ کیا ہے، وہ ہرطالب علم سے مل رہے ہیں اور انتظامیہ کے ساتھ بھی رابطہ میں ہیں، طالب علموں کی فلاح اور تحفظ کے لئے کام کر رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں محاصرے کے 200 روز مکمل ہوگئے ہیں، عوام بنیادی انسانی حقو ق اور آزادیوں سے محروم ہیں، دنیا بھر سے کشمیریوں کے حقوق فراہم کرنے کے لئے آواز اٹھائی جا رہی ہے،برطانوی پارلیمانی کشمیر گروپ کی چئیرپرسن ڈیبی ابراہم نے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کی حامی ہیں ، وفد کے رکن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دوطرفہ مسئلہ نہیں ، یہ عالمی مسئلہ ہے اور عوام کے انسانی حقو ق کا مسئلہ ہے، رواں ہفتہ ہمیں سمجھوتہ ایکسپریس کی سانحے کی یاد دلاتا ہے، 13سال پہلے یہ سانحہ رونما ہوا،سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین آج بھی انصاف کے متلاشی ہیں،اعتراف کے باوجود سانحہ جے ماسٹرمائنڈ سوامی آسیم آنند کو بری کیا گیا،پاکستان بھارت کو اس حوالے سے اس کی ذمہ داری یاد دلاتا ہے،سانحہ کے زمہ داروں کو کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے دورے پر آئے،کشمیر پر انتونیو گوتریس نے اپنی شدیدتشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہاکہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق اور بنیادی انسانی آزادیوں کو مقبوضہ کشمیر میں بحال کیا جانا چاہئے ، اقوام متحدہ کا دورہ پاکستان مسئلہ کشمیر کی عالمی حیثیت کے حوالے سے کنفیویژن کو ختم کرتا ہے

،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کی جانب سے گذشتہ 4 دھائیوں میں لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر فراخ دلی کو سراہا، کرتاپور کو انہوں نے پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کی علامت قرار دیا، انہوں نے پاکستان کے افغا ن عمل پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا، عائشہ فاروقی نے کہاکہ رجب طیب اردوان کے دورے میں پاکستان کی عالمی سطح پر قیام امن کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا،پاکستان کی کبڈی ٹیم کو ورلڈ کپ جیتنے اور اعصام الحق کو ڈبلز ٹینس چیمپئن شپ جیتنے پر مبارکباد دیتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن واضح ہے، پاکستان افغان امن عمل کی کامیابی کا خواہاں ہے،ہم نے افغانستان کے آزادانہ الیکشن کمیشن کے بیانات دیکھے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب وقت پر اپنا ردعمل دیں گے، سعودی عرب کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم صرف پاکستان تک مخصوص نہیں ہے،سعودی عرب میں ہر برس رمضان سے قبل ایسی مہم غیر قانونی ورکرز کے خلاف چلائی جاتی ہے،اس مہم میں صرف پاکستانی نہیں بلکہ تمام قوموں کے تارکین وطن کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے، سعودی عرب کے متعلقہ حکام کے ساتھ اس سلسلے میں رابطہ میں ہیں ،

پاکستانی کمیونٹی کے مفادات کے تحفظ کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبروں سے وہاں پر پاکستانی کمیونٹی میں بے چینی پید ا ہور ہی ہے، بے بنیاد رپورٹنگ سے اجتناب کیا جائے، انہوں نے کہاکہ ہم نے شام میں چند پاکستانیوں کی ہلاکت کی خبر سنی ہے،اس حوا لے سے حقائق جاننے کے لییحکام سے رابطے میں ہیں، انہوں نے کہاکہ ووھان میں پاکستان کے سفارت خانہ کی خصوصی ٹاسک فورس کے دو افسران کو بھیجا گیا ہے،،وہ صورتحال میں بہتری تک ووھان میں ہی رھیں گے،وہ چین میں پھنسے ہوئے پاکستانی طلبہ سے مسلسل رابطے میں ہیں ،انہوں نے ابھی تک ووھان میں سات یونیورسٹیوں کا دورہ کیا ہے، وہ ہرطالب علم سے مل رہے ہیں اور انتظامیہ کے ساتھ بھی رابطہ میں ہیں، طالب علموں کی فلاح اور تحفظ کے لئے کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت کے دورے کے مو قع پر کشمیر پر بات چیت ہو گی اور ان کی ٹالثی کی پیشکش پر ٹھوس پیش رفت کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں