واشنگٹن (عکس آن لائن )کئی ماہ سے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ امریکا میں اپنا کاروبار فروخت کردے یا پھر پابندی کا سامنا کرے۔ٹک ٹاک نے اس حوالے سے اوریکل اور وال مارٹ کے ساتھ شراکت داری کے ایک معاہدے پر اتفاق کیا تھا، مگر اب تک اسے حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔ستمبر میں امریکی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 12 نومبر سے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی جائے گی، جس کے خلاف امریکی عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تھا۔اب کامرس ڈیپارٹمنٹ کمٹی آن فارن انوسٹمینٹ (سی ایف آئی یو ایس)نے ٹک ٹاک کی اس مدت میں 15 دن تک بڑھا کر اسے 27 نومبر تک کی مہلت دی ہے۔اس مہلت کے دوران ٹک ٹاک کو شراکت داری کے معاہدے کو حتمی شکل دینی ہوگی یا پابندی کا سامنا کرنا ہوگا۔ سی ایف آئی یو ایس نے دعوی کیا کہ صدر کے 14 اگست کے حکم کے تحت بائیٹ ڈانس اور ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے خدشات دور کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ادارے کے مطابق مدت میں توسیع سے فریقین اور کمیٹی کو اس معاملے کو حل کرنے کے لیے اضافی وقت مل سکے گا۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- غیر ملکی کمپنیاں چینی مارکیٹ پر اعتماد رکھتی ہیں، امریکی میڈ یا
- بانی پی ٹی آئی کی تصویر وائرل ہونے کا معاملہ، پارٹی رہنماﺅں کے دلچسپ تبصر ے
- باتیں نہیں اب عمل کرنے کا وقت آگیا ہے،شہبازشریف
- آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں فتح، محسن نقوی نے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم قرار دیدیا
- کے پی حکومت کو بلاول بھٹو سے معافی مانگنی چاہیے، شرجیل میمن