محمود عباس

القدس میں انتخابات کیلئے اسرائیل سے اجازت کے منتظر ہیں،محمود عباس

رملہ(عکس آن لائن)فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد مقبوضہ بیت المقدس، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں ہونا چاہئے، بیت المقدس میں انتخابات کے انعقاد کے لیے اسرائیل سے اجازت کے منتظر ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم نے فلسطینی علاقوں میں جتنا جلدی ممکن ہو انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ہم نے الیکشن کمیشن کو بھی اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کا ٹاسک دیا ہے اور اس نے دیگر فلسطینی سیاسی قوتوں کے ساتھ رابطے کے ذریعے اپنے اہداف کے حصول کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے چیئرمین حنا ناصر نے تمام فلسطینی سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے کیے ہیں اور ہمیں بتایا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے انتخابات میں حصہ لینے کی حمایت کی ہے۔

اب ہم اسرائیل سے القدس میں انتخابات کے انعقاد کی اجازت ملنے کے منتظر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو سرکاری طور پرپیغام بھیجنا ہے اور ہم اپنے دوستوں کو بھی اس حوالے سے مطلع کرچکے ہیں۔ یورپی یونین کو بھی کہا ہے کہ وہ اسرائیل سے بات کرے مگر ابھی تک اسرائیل کی طرف سے ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہماری دلچسپی آئین ساز کونسل اور اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے ہے۔ فی الحال ہم القدس، غزہ اور غرب اردن میں انتخابات کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ غزہ میں حماس نے انتخابات کرانے پر موافقت کا اظہار کیا اور اب اسرائیل کی طرف سے منظوری کا انتظار ہے۔امریکا سے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ امریکا کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔

امریکا کے صدی کے منصوبے کو ہم واضح موقف کے ساتھ مسترد کرچکے ہیں۔ چاہے وہ پیش کیا جائے یا نہ کیا جائے ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کا نام نہاد امن منصوبہ پیش کرنے سے نہ پیش کرنا زیادہ برا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں