لاہور(عکس آن لائن) مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ فیصلہ کن لانگ مارچ کے بعد استعفوں کا فیصلہ کریں گے، پیپلز پارٹی نے دلیل کے ساتھ موقف پیش کیا، پی ڈی ایم نااہل حکمرانوں سے نجات دلائے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت نے 3 ماہ اپوزیشن کے جلسوں پر توجہ دینے کے سوا کچھ نہیں کیا، منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرلیں ملنا کچھ بھی نہیں، نااہل ٹولے کو اتار کر ملک و قوم کی جان چھڑائی جائے گی۔پی ڈی ایم کی تحریک سے عوامی دبا میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ استعفے لانگ مارچ سے پہلے دینے چاہئیں، اس حوالے سے پیپلز پارٹی نے حالات کے مطابق موقف دیا۔
ہم استعفے دیں گے اور اسمبلیوں کو تحلیل کیا جائے گا، یکم فروری کو لانگ مارچ کا فیصلہ ہو گا، اسی میں پڑا ئوکا فیصلہ ہو گا، فیصلہ کن لانگ مارچ کے بعد استعفوں کا فیصلہ ہو گا، سب کو پتا ہے راولپنڈی میں پڑا ہوا تو کہاں ہو گا۔انہوںنے کہا کہ نیب اب تک میرا ایک روپے کا بھی کوئی خفیہ اکائونٹ نہیں نکال سکا، عدلیہ کو اپنا کردار مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، عدلیہ کو ایسے معاملات میں انتقام اور ظلم کو روکنا چاہیے، انتقامی کارروائیوں کے سامنے عدلیہ کو دیوار بننا چاہیے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپوزیشن سے ٹکرانے کے علاوہ حکومت کہیں نہیں چل رہی، وزیراعظم کے ترجمانوں کی فوج روز دفاع کے لئے بیٹھی ہوتی ہے، وزیر اعظم کی حرکات دیکھیں روز ترجمانوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں، گھبرایا ہوا شخص کبھی کہتا ہے کہ میں گھبرایا ہوا ہوں۔سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کی تبدیلی سے پولیس سے متعلق منفی تاثر قائم ہوا ہے، میں سی سی پی او لاہورعمر شیخ سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں اور نئے سی سی پی او سے کہتا ہوں قانون اور انصاف کے مطابق کام کریں۔ وہ ان لوگوں کے ملازم بننے کے بجائے فرض ادا کریں۔