مسجد اقصی

اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی میں 40 سال سے کم عمر افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی

مقبوضہ بیت المقدس(عکس آن لائن) جمعرات کو نماز فجر کے وقت القدس کے قدیمی شہر کی حدود میں اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کی خبر دی ہے۔ یہ پولیس چالیس برس سے کم عمر کے نمازیوں کو فجر ادا کرنے سے روک رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے مسلسل تیسرے روز مسجد اقصی پر دھاوا بول کر نمازیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے کی وحشیانہ کارروائی کی جس میں مزید متعدد نمازی زخمی اور گرفتار کر لیے گئے۔

درجنوں قابض فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں سے لیس ہو کر مسجد اقصی پر حملہ کر کے نمازیوں کو القبلی جائے نماز سے باہر نکال دیا۔ اس موقعے پر قابض فوج نے مسجد اقصی میں اعتکاف کرنے والے روزہ داروں پر چڑھائی کر دی اور ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد القبلی کا محاصرہ کر کے وہاں پر نمازیوں کو داخلے سے روک دیا۔فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ اس کا امدادی عملہ مسجد میں موجود ہے، مگر اسے اسرائیلی پولیس کی طرف سے پابندیوں کا سامنا ہے۔

عینی شاہدین نے فلسطینی الشہاب نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ قابض فوج نے مسجد قبلی کی چھت پر چڑھ کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں مسجد اقصی سے نکلنے پر مجبور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کے مراکشی دروازے سے چڑھائی کی اور مسجد کے اندر عبادت کرنے والے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔

عینی شاہدین کی رپورٹ کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے اتوار کے روز الاقصی میں اعتکاف کرنے والوں کو فون کے ذریعے ٹیکسٹ پیغامات بھیجے اور انہیں وہاں سے نکل جانے کا کہا تھا۔ اس کے بعد قابض فوج مسلسل نمازیوں کو ہراساں کر رہی ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں گھس کر وحشیانہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں درجنوں نمازی زخمی اور سیکڑوں کو گرفتار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں