نیتن یا ہو

بد عنوانی مقدمات،نیتن یا ہو کا پارلیمنٹ سے استثنیٰ لینے کا فیصلہ،سیاسی رہنماﺅں کی تنقید

تل ابیب(عکس آن لائن)اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کرپشن کے مقدمات سے بچنے کے لیے پارلیمنٹ سے استثنیٰ لینے کا فیصلہ کرلیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے پارلیمنٹ سے استثنیٰ حاصل کرنے کا فیصلہ ان کے خلاف چلنے والے ٹرائل کو آئندہ سال مارچ میں ہونے والے الیکشن تک تاخیر کا شکار کرسکتا ہے۔

تاہم اسرائیلی وزیراعظم کو استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے نصف سے زائد ممبران کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن پر خطاب کے ذریعے پارلیمنٹ سے استثنی کی درخواست کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب قانون کے دائرے میں ہوگا جس کا مقصد اسرائیل کے مستقبل کے لیے عوام کی خدمت کو جاری رکھنا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے پارلیمنٹ سے استثنی حاصل کرنے کے فیصلے کو اسرائیلی سیاسی رہنماں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل کے اٹارنی جنرل کی جانب سے نیتن یاہو کو کرپشن، رشوت اور فراڈ کے تین مقدمات میں چارج کیا گیا جب کہ اسرائیلی وزیراعظم اپنے اوپر لگنے والے ان الزامات کی سختی سے تردید کررہے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم پر ان الزامات میں فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے جبکہ الزامات میں کہا گیاہے کہ انہوں نے دولت مند کاروباری شخصیت کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے ان سے مہنگے تحائف وصول کیے اور انہیں میڈیا میں مثبت کوریج دلانے کی کوشش کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں