اشرف بھٹی

آل پاکستان انجمن تاجران کا شرح سود میں مزید دو سے تین فیصد اضافے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار

لاہور(عکس آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے شرح سود میں مزید دو سے تین فیصد اضافے کی اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں شرح پہلے ہی غیر معمولی سطح پر بر قرار ہے ، اس اقدام سے کاروباری سرگرمیاں منجمد ہو جائیں گی جس کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں رواں مالی سال کے دوران 14روپے یونٹ تک وصولی سے عوام کی کمر ٹوٹ جائے گی ۔

اپنے بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ اگر اسٹیٹ بنک نے اس طرح کا کوئی فیصلہ کیا تو اس سے پہلے سے دبائو کا شکار معیشت بری طرح متاثر ہو گی ، اس اقدام سے سرمایہ کاری کے رجحان میںکمی آئے گی، جس سے کاروباری سر گرمیاں منجمد ہوں گی۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ شرح سود پر قرض لے کر کسی طرح کا بھی کاروبار نہیں کیا جا سکتا ،اضافہ سے مقامی سطح پر سرمائے کی قلت پیدا ہوگی جس کی وجہ سے کاروباری سر گرمیاں مزید ماند پڑ جائیں گی ۔انہوںنے کہاکہ خطے کے ممالک میںپاکستان واحد ملک جہاں شرح سود سب سے زیادہ ہے۔ مطالبہ ہے کہ اضافے کی بجائے اس میں بتدریج کمی کر کے اسے سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

انہوںنے فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں رواں مالی سال میں فی یونٹ 14روپے تک وصولی کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ،حکومت سے مطالبہ ہے کہ کمزور طبقات اورچھوٹے تاجروں کو اس فارمولے سے استثنیٰ دیتے ہوئے بجلی کے بنیاد ی ٹیرف اور ٹیکسز میں کمی کی جائے۔حکومت فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر ہر ماہ اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کے بجائے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اپنے لائن لاسز پر کنٹرول کرنے کا پابند بنائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں