وزارت د فاع

آسٹر یلوی طیارے نے چین کی طرف سے بار بار کی گئی وارننگ کو نظر انداز کیا، وزارت د فاع

بیجنگ (عکس آن لائن) چینی وزارت دفاع کے ترجمان تھین کھہ  فی نے کہا ہے کہ  26 مئی کو ایک آسٹریلوی P-8A اینٹی سب میرین گشتی طیارہ چین کے شیشا کے قریب فضائی حدود میں داخل ہوا۔ اس نے چین کی طرف سے بار بار کی گئی وارننگ کو نظر انداز کیا اور شیشا کی فضائی حدود تک جانا جاری رکھا۔ منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق تر جمان نے کہا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی نے آسٹریلوی فوجی طیارے کی شناخت اور تصدیق کی ، اور انہیں وہاں سے نکلنے کی وارننگ دی۔ آسٹریلوی فوجی طیارے کی پرواز  چین کے اقتدار اعلیٰ  اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔چینی فوج کی جانب سے کیے گئے جوابی اقدامات پیشہ ورانہ، محفوظ، معقول اور قانونی ہیں۔ آسٹریلوی فریق نے حقیقت کو چھپا کر  بار بار غلط معلومات پھیلائیں  اور صف آرائی  کو ہوا دی ۔

چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ہم آسٹریلوی فریق پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسے خطرناک اور اشتعال انگیز اقدامات کو فوری طور پر روکے اور  اپنی بحری اور فضائی افواج کی کارروائیوں پر سختی سے پابندی لگائے، بصورت دیگر اس کے تمام سنگین نتائج کی ذمہ داری آسٹریلیا پر عائد ہوگی۔

وا ضح رہے کہ چینی وزارت دفاع کی ایک پریس کانفرنس میں ایک  نامہ نگار نے سوال پوچھا کہ  آسٹریلوی وزارت دفاع نے حال ہی میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا کے فوجی طیارے کو 26 مئی کو جنوبی بحیرہ چین کی فضائی حدود میں جاسوسی مشن کے دوران ایک چینی فوجی طیارے نے روک لیا تھا، جس سے آسٹریلوی فوجی طیارے کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہوا تھا۔ اس معاملے پر چینی فریق کی کیا رائے ہے؟جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب دیا_

اپنا تبصرہ بھیجیں