سینٹر شیری رحمان

آب و ہوا کوئی سرحد نہیں جانتی ہے،اس کیلئے سرحدوں کے پار تعاون کو مسلسل مربوط کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر

اسلام آباد (نمائندہ عکس) وفاقی وزیر شیری رحمن نے کہاہے کہ آب و ہوا کوئی سرحد نہیں جانتی ہے،اس کیلئے سرحدوں کے پار تعاون کو مسلسل مربوط کرنے کی ضرورت ہے،دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے در پیش بحران سے نمٹنے کے لئے وسائل کی منصفانہ تقسیم کے عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینٹر شیری رحمان نے شرم الشیخ میں COP27 میں پاکستان پویلین میں دی لاسٹ اینڈ دی ڈیمیجڈ کے عنوان سے سیشن میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے در پیش بحران سے نمٹنے کے لئے وسائل کی منصفانہ تقسیم کے عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ  کاپ 27 میں یقینی بنانا ہوگا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نقصانات کے ازالہ ناگزیر ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کلائمیٹ فائنانس کے متعلق ٹائم لائنز مقرر کی جائیں۔

شیری رحمن نے کہاکہ ہم عالمی پلیٹ فارم میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ہر ملک کو ویٹو حاصل ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ گلوبل نارتھ گلوبل ساؤتھ سے آگے بڑھ کر فوری اقدامات کا تعین کرے جو ماحولیاتی خطرات کی نئی فرنٹ لائن کے کنارے پر ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی دنیا بھی اپنے عملی اقدامات کو یقینی بنائیں

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینٹر شیری رحمان نے جنوبی ایشیا کے ماحولیاتی وزراء کے اجلاس میں کہا کہ آب و ہوا کوئی سرحد نہیں جانتی ہے،اس کیلئے سرحدوں کے پار تعاون کو مسلسل مربوط کرنے کی ضرورت ہے،ہمیں علم، ڈیٹا پلیٹ فارمز، بہترین طریقوں، تجربات اور ترقی کرنے کے منصوبوں کو بانٹنے کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزی نے کہاکہ احولیاتی تبدیلی جیسے سب سے اہم چیلنج سے نکلنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنی ہو گی۔وفاقی وزیر نے UNFCCC کے پویلین میں ایک پینل ڈسکشن میں پاکستان کے Living Indus Initiativeپر روشنی ڈالی، جس کا مقصد دریا کو آب و ہوا اور انسانی اثرات سے بچانا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں