کراچی(عکس آن لائن)پاکستان نے دوسرے ون ڈے میں سری لنکا کو 67 رنز سے شکست دیکر تین میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی، پاکستانی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 305رنز بنائے ، جواب میں سری لنکا کی پوری ٹیم 238 رنز پر ڈھیر ہوگئی ، پاکستان کی جانب سے بابراعظم نے ایک بار پھر متاثر کن کارکردگی دکھاتے ہوئے کیریئر کی 11ویں سنچری مکمل کی ، 115 رنزبناکر نمایاں رہے ،فخرزمان نے 65گیندوں پر 54رنز کی اننگز کھیلی ،پاکستان کی جانب سے عثمان خان شنواری نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں لیں ، شاداب خان دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے، عثمان شنواری کو بہترین باؤلنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا ،
دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ون ڈے میچ (کل)دو اکتوبر کو کھیلا جائیگا ۔ پیر کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر 10سال بعد ہونے والے پہلے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔اوپنرز امام الحق اور فخر زمان نے ٹیم کو 73رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا تاہم دونوں کھلاڑی زیادہ تیزی سے رنز اسکور نہ کر سکے، امام 33رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔فخر زمان بھی مزاحمت کرتے نظر آئے اور ٹیم کی سنچری اور اپنی نصف سنچری کی تکمیل کے بعد ہسارنگا ڈی سلوا کی دوسری وکٹ بن گئے، انہوں نے 65 گیندوں پر 54رنز کی اننگز کھیلی۔اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے حارث سہیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے قومی ٹیم کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔حارث اور بابر نے تیسری وکٹ کے لیے 111 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں حارث کی 40رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔دوسرے اینڈ سے بابر نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور لہیرو کمارا کو چوکا لگا کر ون ڈے کرکٹ میں اپنی 11ویں سنچری مکمل کی۔
کپتان سرفراز ایک مربتہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے جبکہ بابر اعظم 115 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔عماد وسیم بھی صرف 12 رنز بنا سکے لیکن اننگز کے آخری اوور میں افتخار احمد کے دو چھکوں کی بدولت قومی ٹیم 300 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہی۔قومی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 7وکٹوں کے نقصان پر 305 رنز بنائے، افتخار احمد نے ناقابل شکست 32رنز کی اننگز کھیلی۔سری لنکا کی جانب سے ہسارنگا ڈی سلوا دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کی اننگز کا آغاز کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور عثمان خان شنواری کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب سری لنکن ٹیم صرف 28 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی۔پانچ وکٹیں گرنے کے بعد شیہان جو سوریا اور داسن شناکا کی جوڑی وکٹ پر ڈٹ گئی اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 177 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ میں سری لنکا کی واپسی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی جیت کی امیدیں بھی روشن کردیں تاہم اس مرحلے پر ایک مرتبہ پھر عثمان شنواری نے کپتان کو مایوسی نہ کرتے ہوئے 96رنز کی اننگز کھیلنے والے جے سوریا کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا، ان کی اننگز میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں شناکا بھی 68رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد شاداب کو وکٹ دے بیٹھے جس کے ساتھ ہی سری لنکا کی میچ جیتنے کی امیدیں بھی ختم ہو گئیں۔
اس کے بعد پاکستان کو سری لنکن اننگز کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم 238 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔پاکستان نے میچ میں 67 رنز سے کامیابی سمیٹتے ہوئے تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں بھی 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔پاکستان کی جانب سے عثمان خان شنواری نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں لیں جبکہ شاداب خان دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے جبکہ وہاب ریاض ، محمد عامر اور عماد وسیم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا ۔خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 روزہ ون ڈے سیریز کا آغاز 27 ستمبر کو ہونا تھا تاہم جمعہ کے روز ہونے والی شدید بارش کے نتیجے میں پہلا ون ڈے منسوخ کردیا گیا تھا۔پی سی بی نے اعلان کیا تھا کہ جمعہ کے میچ کے لیے خریدے گئے ٹکٹ 30 ستمبر یا 2 اکتوبر کو ہونے والے میچ کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے جبکہ شائقین 29 ستمبر کے میچ کے لیے خریدے گئے ٹکٹ بھی 30 ستمبر یا دو اکتوبر کے میچ میں استعمال کر سکتے ہیں۔پی سی بی کی پالیسی کے تحت جن افراد نے اتوار کے میچ کے ٹکٹ لیے ہیں اور اگر وہ پیر کو میچ نہیں دیکھ سکے تو انہیں ان کی رقم مکمل طور پر واپس کردی جائے گی۔