لاہور(عکس آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو راستے سے ہٹانے کا مقصد پاکستان پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے ،اگر عمران خان پر کوئی کارروائی ہوئی تو وہی ذمہ دار ہوں گے جنہیں پہلے نامزد کیا گیا ہے ، قوم سے اپیل ہے کہ انہوںنے بروقت رد عمل دینا ہے اور باہر نکلنا ہے ، جنہوںنے پہلے قاتلانہ کیا وہ پھر اس طرح کا ارادہ رکھتے ہیں ،عمران خان کی حفاظت پاکستان کی حفاظت ہے ، انارکی سے بچائو کی تدبیر ہے ،یہاں چور اچکا چوہدری بن چکا ہے ۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد روانگی سے قبل مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ اور دیگر کے ہمراہ زمان پارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ پاکستان کی معیشت خطرے میں ہے اللہ نہ کرے اگر عمران خان کو نقصان پہنچتا ہے تو میرا وطن خطرے میں ہے ، تحریک انصاف نے اور عمران خان نے بارہا اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اوراس کی وجوہات ساری قوم کو پتہ ہیں، جنہوںنے پہلے حملہ کیا وہ اب بھی اس طرح کی انتقامی کارروائیوں میں چوبیس گھنٹے مصروف ہیں ۔اگر عمران خان کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے لیکن اب قوم اس کا جواب دے گی ،
اس کے ذمہ دار وہی ہیں جنہوں نے پہلے منصوبہ بندی کی اور گوجرانوالہ میں جان لیوا حملہ ہوا ۔ یہ عمران خان کو تکلیف اور نقصان پہنچانے والی بات نہیں بلکہ اس طرح کے اقدام سے پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اللہ تعالیٰ کے بعد عمران خان امید اور آسرا نظر آتا ہے ، عوام چاہتے ہیں کہ انتخابات ہوں اور وہ اس میں اپنے مینڈیٹ کا اظہار کریں گے اور شاید اس کے بعد ہماری مشکلات میں کمی آ جائے ۔ہماری اپیل ہے کہ پاکستان کے حال پر رحم کیا جائے ،پسے ہوئے عوام پر ترس کھایا جایا ، دکھوں اور مصیبتوں کی وجہ سے عوام ایک لاوے کی مانند بن چکے ہیں ،
الیکشن ہوگا عوام اپنے مرضی کے نمائندے لائیں گے تو ملک کی مشکلات حل ہو جائیں گی ،اگر عوام کی امید اور اعتماد ہٹا دیں تو پھر 22کروڑ 75لاکھ عوام کیا کریں گے، اپیل ہے عوام کو ایسی آزمائشوں میں نہ ڈالیں کہ پاکستان اس سے باہر نکل نہ سکے ، پاکستان سری لنکا کی طرح چھوٹی سے آبادی والا ملک نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ آپ آج بھی محب وطن پاکستانیوں پر کارروائیوں میں مصروف ہیں، امجد شعیب کی تصویر سب کو دکھی کرتی رہے گی ،پاکستانی عوام کے دل کو نوچتی رہے گی ۔
انہوںنے کہا کہ ہماری عقل یہ ماننے کے لئے تیار نہیں تھی کہ عمران خان جیسی شخصیت پر حملہ ہوگا لیکن اب ہمیں کوئی غلط فہمی نہیں ہے ۔ یہاں لاہور میں کارکنان خود اپنے چیئرمین کی حفاظت کر رہے ہیں ، اسلام آباد کی عدالتوں میں کوئی انتظامات نہیں ہیں ،عمران خان کی حفاظت پاکستان کی حفاظت ہے ، انارکی سے بچائو کی تدبیر ہے ،رانا ثنا اللہ اور ا س کی قیادت نے ملک کو کرپشن کر کے کھوکھلا کیا ،یہاں چور اچکا چوہدری بن چکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ قوم نے مریم نواز کی دھمکیاں سنی ہیں وہ کہتی ہے یہاں آئین و قانون نہیں ہونا چاہیے میرے ابا کا، میرا ،بلیک میلر وں کا اورسسیلین مافیا کا راج ہونا چاہیے ،
ہم دن دیہاڑے قتل کریں وہ ماورائے قانون اور ماورائے آئین نہیںلیکن عوام کسی کو ملک کاقانون اور آئین توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قوم سے اپیل ہے کہ خدانخواستہ اب عمران خان کے خلاف کسی بھی طرح کی گھنائونی سازش یا کوشش کی جائے تو آپ نے اپنے لیڈر کی حفاظت کے لئے باہر نکلنا یہ ،اپنے لیڈر کی قربانی کے برابر قربانی کے لئے تیار رہنا ہے، اب اگر کسی بھی قسم کی کارروائی ہوتی ہے تو ہمیں بتانے کی دعوت دینی کی ضرورت نہیں تیار رہیں ،ساری قوم سڑکوں پر نکلے گی ،ہم اس دفعہ عمران خان پر زیادتی اور ظلم برداشت نہیں کریں گے ۔ عمران خان کو راستے سے ہٹانے کا مقصد پاکستان پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے
کیونکہ ہم نے یہ ہوتا ہوا دیکھ لیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان پر کوئی کارروائی ہوتی ہے تو وہی ذمہ دار ہیں جنہیں پہلے نامزد کیا گیا ہے ، قوم سے اپیل ہے کہ کسی بھی کارروائی کے نتیجے میں بروقت رد عمل دینا ہے اور باہر نکلنا ہے ، جنہوںنے پہلے قاتلانہ کیا وہ پھر اس طرح کا ارادہ رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے اپیل ہے کہ عمران خان پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے ۔ عمران خان کی سکیورٹی کی اسلام آباد میں وفاقی حکومت اور پنجاب کی حدود نگران حکومت ذمہ دار ہے ۔ عمران خان تو خود آئین و قانو ن کی بالا دستی کی تحریک چلا رہے ہیں ، وہ قانون کے تابع ہونے کو فخر سمجھتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ شاہ محمود قریشی ، اسد عمر اور دیگرگرفتار رہنمائوں اور کارکنان کے ساتھ جنگی قیدیوں سے بد تر سلوک کیا جارہا ہے ،قوم گرفتاریاں دینے والوں کی قربانیا ںکبھی نہیں بھولے گی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ آج کل موسم بڑا برا چل رہا ہے جو دہشتگرد ہے کریمینل ہے کرپٹ ہیں منی لانڈرر ہیں وہ محفوظ ہیں لیکن اگر آپ ایماندار ہیں آپ نے قوم کی خدمت کی ہے ملک کا پیسہ نہیں کھایا اور یہاں پر شفاف گورننس کی ہے تو آپ کی زندگی کو شدید خطرات لا حق ہیں آپ اپنی حفاظت کی خود ذمہ دار ہیں آپ کے دوست ذمہ دار ہیں یا آپ کے گھر والے ذمہ دار ہیں ،آپ دعائیں کرا لیں ،
صدقے دے لیں ،آپ کو حفاظت کرنے والوں سے ہی شدید خطرات لا حق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ستائیس فروری کو فتح کا دن منانا تھا لیکن اس دن جنرل (ر) امجد شعیب کوگرفتار کیا گیا ،جو پاکستان کے علامتی فخر ہیں وہ چھینے جارہے ہیں پاکستان کی ہونے والی فتوحات کے کریڈٹ بھی چھینا جارہے ہیں ۔ لوگ اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ بھارت کو اچھی چائے پلانے کا ذکر نہیں کرنا چاہتے ،امریکہ سے ڈرے ہوئے ہیں ،طیارے گرانے کا ذکر نہیں کرنا چاہتے فتح حاصل کرنے کا ذکر نہیں کرنا چاہتے ، کشمیر کا نام لیتے ہوئے گونگے ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این اے193کے عوام نے حکمران اتحاد کے منہ پر طمانچے مارے ہیں،
وہاں کی عوام نے بتایا ہے کہ ہمارے اوپر ظلم زیادہ ہے یہاں سرداری نظام ہے تھانہ کلچر چلتا ہے حقیقی آزادی کی سارے پاکستان سے زیادہ ہمیں ضرورت ہے اس لئے انہوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو فتح دلائی ہے ۔ یہاں لوگوں کے پاس جایا گیا اور انہیں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی میںشامل ہوں اگلی حکومت بلاول کی آرہی ہے ہم آپ کی فتح کے ذمہ دار ہے لیکن ہم کہتے ہیں آئیں عوام سے ذرا جیت کردکھائیں ۔ انہوںنے کہا کہ امپورٹڈ ٹوڈلے نے نو ماہ میں تین کام ان کی مرضی کے ہوئے ہیں مہنگائی مرضی کی ہوئی ہے ، این آر او تھری اپنی مرضی سے لیا ہے ، پرچے اپنی مرضی سے کئے ہیں باقی سارے کام آپ کی مرضی کے خلاف ہوئے ہیں، انہیں نو ماہ سے شکست ہو رہی ہے اور انشااللہ آئندہ بھی شکست ہونی ہے ،
عمران خان کے مقابلے میں آپ بہت چھوٹے بونے ہیں چھوٹے قد والے لوگ ہیںاحساس کمتری کے مارے ہوئے لوگ ہیں آپ امریکہ سے ڈرتے ہیں ۔عمران خان آزادی کی علامت ہے اگر اسے کچھ ہوا ہے تو خانہ جنگی اورفساد کے درمیان ایک ہی دیوا رہے جس کا نام عمران خان ہے ، عمران خان قومی لیڈر ہے قومی لیڈر ہی قوموں کی سالمیت حاکمیت اتحاد اور یکجہتی کے ذمہ دار ہوتے ہیں ۔ پاکستان میں ایک ہی قدر آور لیڈر ہے اور وہ عمران خان ہے ، آپ اسے بھی نقصان پہنچانے پر تلے ہوے ہیں، اب کسی کو فکری مغالطہ نہیں ہے ،بات سیدھی آپ پر آئے گی ،حکومت پر اور حفاظت کرنے والوں پر آئے گی ،آپ کو عمران خان کو نقصان پہنچانے سے باز رہنا چاہیے ۔
انہوںنے کہا کہ میں اپنی عدلیہ سے انتہائی عزت وا حترام سے گزارش کروں گا کہ قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے لئے فیصلہ کن موڑ ہے ، کہیں گر نہ جانا،بے وقت سجدے میںنہ چلے جانا بلیک میل ڈرنا نہیں، ویڈیو اور آڈیو والوںکے اپنے برے دن ہیں ،ویڈیو اور آڈیو بنانے وال اس وقت فرار ہیں ، منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ، ویڈیو آڈیو سے بلیک میل نہ ہوں، فائلیں بنانے والوں کے برے دن ہیں ،ساری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے ، قوم کو ان ویڈیو اور آڈیو پر یقین نہیں ہے ،جج ،صحافی سول سوسائٹی ان سے بلیک میل نہ ہو ،ان سے ڈرنے اور بلیک میل ہونے کی ضرورت ہے ،کروڑوں لوگ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔