انقرہ(عکس آن لائن)ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جارحانہ بمباری کرنے پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات او آئی سی کی ایک کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کے دوران کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طیب ایردوآن نے کہاکہ یاہو کے خلاف غزہ کی پٹی میں مسلط کردہ جارحیت کی بنیاد پر جنگی جرائم کا مقدمہ بنے گا ۔انہوں نے کہاکہ مغربی اقوام جو اسرائیل کی حمایت میں کھڑی ہیں وہ فلسطینی بچوں کے قتل کے لیے اسرائیل کوغیر مشروط مدد دے رہے ہیں اور اس طرح یہ سب ملک بھی اسرائیلی جنگی جرائم میں شریک ہیں۔
اس موقع پر ایردوآن نے یوگو سلاویہ کے سابق صدر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح اسے جنگی جرائم کا سامنا کرنا پڑا تھا نیتن یاہو کو بھی سامنا کر پڑے گا۔انہوں نے کہا جو لوگ حماس کے حملے کو اسرائیلی جواز کے طور غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کو نظر انداز کرتے ہیں ان کے پاس انسانیت کے لیے کچھ نہیں ہے ، یہ اندھے اور بہرے ہیں۔ ترکیہ کے صدر نے کہا کہ ہمیں اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فریم ورک کا جائزہ لینا چاہیے۔
نیز اسرائیلی کے جوہری اسلحے کو بھی نہیں بھولنا چاہیے۔ ایردوآن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی مخلصانہ کوششوں کو سلامتی کونسل کی طرف سے سبوتاژ کیے جانے پر تنقید کی اور کہا ہم میں سے کوئی بھی اس نظام کو قبول نہیں کر سکتا ہے، یہ ممکن ہی نہیں کہ اس طرح کا ڈھانچہ انسانوں کو امن اور امید دینے کا ذریعہ بن سکے۔