لاہور (عکس آن لائن) نائب امیر جماعت اسلامی ، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ شوگر سبسڈی دے کر عوام کی جیبوں پر اربوں کا ڈاکہ مارا گیا،پٹرول قیمتیں کم ہونے کے بعد پھر مہنگائی کے ذریعے عوام پر اربوں کا ڈاکہ پڑ گیا ۔ لاہور میں وفود سے ملاقات میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا ۔
شوگر سبسڈی دے کر عوام کی جیبوں پر اربوں کا ڈاکہ مارا گیا ۔ پٹرول قیمتیں کم ہونے کے بعد پھر مہنگائی کے ذریعے عوام پر اربوں کا ڈاکہ پڑ گیا ۔ تیل کی فراہمی نہ ہونے سے عوام پورے ملک میں رل گئے ۔ عملاً ملک میں وفاق اور صوبوں کی رٹ نہیں ۔ عوام لوٹ مار کے مافیا کے رحم و کرم پر ہیں ۔ 22 ماہ میں عمران خان حکومت نے عوام ، خواتین اور خصوصاً نوجوانوں کو مایوس کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے 1729 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ۔
پارلیمنٹ ممبران اور صوبائی اسمبلی ممبران کے جاں بحق ہو گئے، سب اموات صدمہ کا باعث ہیں ،پورے ملک میں کورونا کو منظم طریقے سے پھیلا دیا گیا، جلد بازی میں لاک ڈاؤن اور مزید تدبیری سے لاک ڈاؤن کا خاتمہ کورونا وبا میں اضافہ کا باعث بن گیا ۔ وزیر اعظم کورونا وبا ، اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے قومی قیادت کے تعاون سے قومی حکمت عملی بنائیں وگرنہ ہر میدان کا زوال جمہوریت ، پارلیمانی نظام کے لیے جان لیوابن جائے گا ۔ صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ قومی خزانہ لوٹنے والوں کا ہر قیمت پر کڑا احتساب ہونا چاہیے لیکن وزیر اعظم ، وزراء ، مشیران بے تدبیر نے احتساب کو مشکوک اور جانبدارانہ بنا دیا ہے ۔
اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے نیب نے اپنے وجود کے لیے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں ۔ قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ کے سینئر جج ہیں ان کے ساتھ حکومت اور ریاست کا رویہ انصاف پر مبنی نہیں،حکومت مشکوک اور مخصوص خواہشات پر مبنی ریفرنس واپس لے